کوٹلی(پ ر) جموں کشمیر نیشنل سٹوڈنٹس فیڈریشن کے زیرِ اہتمام سرساوہ گراؤنڈ میں سٹڈی سرکل کا انعقاد کیا گیا۔ یہ سٹڈی سرکل سابق مرکزی صدر امجد شاہسوار کی چوتھی برسی کے موقع پر”طلبہ کے مسائل اور این ایس ایف کا کردار“کے عنوان سے منعقد کیا گیا۔ سیمینار کے شرکاء میں مرکزی ڈپٹی آرگنائزر ارسلان شانی، رئیس کاشی، رہنما جے کے ایل ایف، جامعہ کوٹلی کے آرگنائزر کامریڈ رضوان، کامریڈ انور، فرہام خلیل، اسامہ جہانگیر، عبدالمنان، ذیشان رفیق سمیت دیگر نے اپنے خیالات کا اظہار کیا۔ جبکہ جامعہ پونچھ کے آرگنائزر عبدالوہاب نے نظامت کے فرائض انجام دیے۔
مقررین کا کہنا تھا کہ امجد شاہسوار کی جدوجہد آج اس خطے میں عوامی شعور کی صورت میں جلوہ گر ہو رہی ہے۔ یہ امجد شاہسوار ہی تھے جنہوں نے بجلی، آٹے اور دیگر ضروری اشیاء کی مہنگائی کے خلاف اس خطے میں نعرے متعارف کروائے۔ انہوں نے عوامی حقوق کی بازیابی کے لیے طویل جدوجہد کی اور بے شمار قربانیاں دیں۔ زلزلہ سے تباہ حال انفراسٹرکچر کی بحالی کے دوران انہوں نے پولیس تشدد اور قید و بند کی صعوبتیں جھیلیں، لیکن عوامی حقوق پر کبھی بھی سمجھوتہ نہ کیا۔ امجد شاہسوار آزادی اور انقلاب کی جدوجہد کے ایک نہ تھکنے والے سپاہی تھے۔ اس خطے میں این ایس ایف کے بنیادی منشور کے دفاع میں بے باک جدوجہد کرنے والے رہنماؤں میں امجد شاہسوار کا نام سر فہرست ہے۔
مقررین نے مزید کہا کہ عوامی حقوق کی تحریک میں اہم کردار ادا کرنے والے جوائنٹ ایکشن کمیٹی کے کور ممبر راشد نعیم اور سہنسہ ایکشن کمیٹی کے دیگر رہنماؤں کو عدالت سے اشتہاری قرار دینے کی کوشش کو تحریک سے انتقام لینے کی ناکام سعی قرار دیا۔ ہم راشد نعیم سمیت دیگر مزاحمت کاروں کے ساتھ چٹان کی مانند کھڑے ہیں اور حکمرانوں کو متنبہ کرنا چاہتے ہیں کہ اپنی روش بدلیں۔ اس تحریک نے عوام کو بیدار کر دیا ہے، اور اب آپ کے یہ ہتھکنڈے حق گوئی کو روکنے میں کبھی کامیاب نہیں ہو سکیں گے۔