اسلام آباد (پاکستان پیپلز پارٹی پریس ریلیز) آئی ایم ایف کے خلاف احتجاج کی پاداش میں صادق آباد میں مزدور رہنما کی گرفتاری کا معاملہ قومی سطح پر ابھر کے سامنے آ رہا ہے۔ چیئرمن قائمہ کمیٹی برائے انسانی حقوق کی حیثیت سے بلاول بھٹو نے قمرالزماں خاں کی گرفتاری کا نوٹس لے لیا ہے اور ڈی پی او رحیم یار خان کو ستائیس جون کو طلب کر لیا گیا ہے۔
علاوہ ازیں پاکستان پیپلز پارٹی کے سنیٹر اور بلاول بھٹو کے ترجمان مصطفی نواز کھو کھر نے اس واقعہ پر ردِ عمل ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ محنت کشوں اور سیاسی کارکنوں کی گرفتاریاں آمرانہ وطیرہ ہے۔ مہنگائی اور آئی ایم ایف کے بجٹ کے خلاف احتجاج کرنا کس قانون کے تحت جرم ہے؟ عمران سرکار آمریتوں کی طرح عوامی احتجاج کو دبانے کیلئے ’سولہ ایم پی او‘ کا سہارا لے رہی ہے۔لوگوں میں خوف و حراس پھیلانے کیلئے بڑی پارٹیوں کی قیادت کو گرفتار کیا گیا ہے۔ لیکن لوگ حکومت کے اس آمرانہ ہتکھنڈے سے مرعوب نہیں ہوں گے۔
مصطفی نواز کھوکھر نے مزید کہا کہ اب شہر شہر لوگوں کی گرفتاریاں شروع کر دی گئی ہیں۔ حالات کی وجہ سے بائیس کروڑ عوام تنگ ہیں اور سب سڑکوں پر آئیں گے۔ تھانے، جیل اور قلعے کم پڑ جائیں گے، حکومت کس کس کو گرفتار کرے گی۔حکومت گرفتاریوں کے بجائے اپنی توجہ بجٹ کو عوام دوست بنانے پر لگائے۔ اگر بجٹ عوام دوست نہ بنا تو پھر حکمرانوں کو عوام کے غضب سے کوئی نہیں بچا سکے گا۔