خبریں/تبصرے

یاسین ملک کی عمر قید کو سزائے موت میں تبدیل کرنیکی کارروائی شروع

لاہور (جدوجہد رپورٹ) بھارت کی دہلی ہائی کورٹ نے قومی تحقیقاتی ایجنسی (این آئی اے) کی اپیل پر کشمیری رہنما یاسین ملک کی عمر قیدکو سزائے موت میں تبدلنے کی سماعت کا آغاز کر دیا ہے۔ یاسین ملک کو نوٹس جاری کر دیئے گئے ہیں۔

یاسین ملک جموں کشمیر میں کنٹرول لائن کے دونوں اطراف سرگرم قوم پرست تنظیم جموں کشمیر لبریشن فرنٹ کے دھڑے کے چیئرمین ہیں۔ انہیں گزشتہ سال نئی دہلی کی خصوصی عدالت نے دہشت گردی کیلئے مالی معاونت اور دیگر الزامات پر عمر قید کی سزا سنائی تھی۔ یاسین ملک نے حکومت کی طرف سے مقرر کردہ وکیل کو قبول کرنے اور الزامات کے خلاف اپنا دفاع کرنے سے انکار کر دیا تھا۔

این آئی اے نے یاسین ملک کی عمر قید کو سزائے موت میں بدلنے کیلئے ہائی کورٹ میں 26 مئی کو درخواست دائر کی تھی۔ ’ڈان‘ کے مطابق این آئی اے کے وکیل تشار مہتا نے استدلال کیا کہ یاسین ملک کو جرم ثابت ہونے پر سزائے موت نہ دینے سے سزا دینے کی پالیسی مکمل طور پر ختم ہو جائے گی اور ’دہشت گردوں‘ کو سزائے موت سے بچنے کا راستہ مل جائے گا۔

انکا کہنا تھا کہ ملزم ہوشیاری سے جرم قبول کر رہا ہے، اگریہ سلسلہ جاری رہا تو دہشت گرد جرم کا اقرار کرینگے اور بچ جائیں گے۔ عدالت نے سپرنٹنڈنٹ تہاڑ جیل کے ذریعے یاسین ملک کو نوٹس بھیج دیا اور آئندہ سماعت 9 اگست کیلئے مقرر کر دی ہے۔

خیال رہے کہ گزشتہ سال 26 مئی کو نئی دہلی کی خصوصی عدالت نے یاسین ملک کو عمر قید کی سزا سنائی تھی۔ این آئی اے نے عدالت سے یاسین ملک کی سزائے موت کا مطالبہ کیا تھا، جبکہ وکیل دفاع نے عمر قیدکی استدعا کی تھی۔

عدالت نے یاسین ملک کو دو مرتبہ عمر قید اور 5 مرتبہ 10 سال قید بامشقت کی سزا سنائی تھی۔ تمام سزائیں ایک ساتھ چلانے کا حکم بھی دیاگیا تھا، جبکہ 10 لاکھ روپے سے زائد کا جرمانہ بھی عائد کیا گیا تھا۔

Roznama Jeddojehad
+ posts