ادارہ جدوجہد کی جانب سے قارئین جدوجہد کو عید مبارک!
یہ عید الاضحی ایک ایسے وقت میں منائی جا رہی ہے، جب عالمی سطح پر معاشی اور سیاسی بحران انسانی زندگیوں کو اجیرن بنا رہا ہے۔ اس نظام کی جانب سے فطرت کے استحصال سے جنم لینے والا ماحولیاتی بحران قدرتی آفات کی صورت میں نسل انسان کو تاراج کر رہا ہے۔ پاکستان سمیت متعدد ترقی پذیر ممالک پر تاحال دیوالیہ پن کی تلوار لٹک رہی ہے۔
مہنگائی، بیروزگاری، جنگیں اور قدرتی آفات وسیع انسانی ہجرتوں کا موجب بن رہی ہیں۔ بحران سے نکلنے کیلئے حکمران طبقات اور سامراجی اداروں کی نیو لبرل پالیسیاں نئے معاشی، سیاسی، سماجی اور ثقافتی بحرانوں کے دروازے کھول رہی ہیں۔
ایسے حالات میں بالخصوص پاکستان جیسے معاشروں میں عیدین جیسی خوشیوں کے تہوار محنت کشوں کیلئے نئی مشکلات اور چیلنجز کا باعث بن کر رہ جاتے ہیں۔ خوشیوں کے یہ مواقع محنت کش طبقے کیلئے خوشی کا ذریعہ بننے کی بجائے احساس کمتری میں تیزی لانے سمیت دیگر سماجی مسائل کا موجب بنتے ہیں۔
اس امید کے ساتھ کے آنے والے خوشیوں کے تہوار نہ صرف پاکستان میں بلکہ دنیا بھر کے محنت کشوں کیلئے حقیقی خوشیاں لے کر آئیں گے اور ان خوشیوں کیلئے محنت کش طبقہ تاریخ کے میدان میں اترتے ہوئے اپنے مقدر کا فیصلہ اپنے ہاتھوں میں بہر صورت لے گا۔
اس موقع پر ہم قارئین کا ایک مرتبہ پھر شکریہ بھی ادا کرنا چاہتے ہیں کہ جن کی حوصلہ افزائی اور بڑھتی ہوئی تعداد ہمیں ہمارا کام جاری رکھنے کی تحریک فراہم کرتی ہے۔
عید کے موقع پر جدوجہد ٹیم کے ارکان عید تعطیلات کے سلسلہ میں اپنے قارئین سے ایک ہفتہ کی رخصت لیں گے۔ 29جون 2023ء سے 06 جولائی2023تک تک ’جدوجہد‘کی اشاعت نہیں ہو گی۔ آئندہ شمارہ 07 جولائی (بروز جمعہ)پوسٹ کیا جائے گا۔