لاہور (جدوجہد رپورٹ) ٹریڈنگ اکنامکس کے عالمی میکرو ماڈلز اور تجزیہ کاروں کی توقعات کے مطابق امریکی ڈالر پاکستان میں رواں سہ ماہی کے اختتام تک 293.52 روپے پر ٹریڈ کرنے کی توقع ہے۔
’ڈان‘ کے مطابق ٹریڈنگ اکنامکس کا تخمینہ ہے کہ آئندہ 12 ماہ میں ڈالر 317.29 روپے پر ٹریڈ کرنے کی توقع ہے۔ دوسری جانب بینک آف امریکہ سکیورٹیز نے پیش گوئی کی ہے کہ پاکستانی کرنسی امریکی ڈالر کے مقابلے میں 340 روپے تک گر سکتی ہے، کیونکہ ڈومیسٹک قرضے، خاطر خواہ سود کی ادائیگی اور 2024ء اور 2025ء میں غیر پائیدار قرضوں کی ری سٹرکچرنگ کی ضرورت ہے۔
بینک آف امریکہ سکیورٹیز کو توقع ہے کہ آئندہ چند سالوں میں افراط زر کی شرح بلند رہے گی۔ ان کا یہ بھی اندازہ ہے کہ پاکستان کے مرکزی بینک کی کلیدی پالیسی کی شرح 22 فیصد کی موجودہ شرح کے مقابلے میں رواں مالی سال میں 25 فیصد تک بڑھ سکتی ہے۔
بینک آف امریکہ نے اپنی 30 جون کی رپورٹ میں کہا کہ ’اگرچہ ان کا خیال ہے کہ پاکستانی روپیہ امریکی ڈالر کے مقابلے میں پہلے ہی اپنی مناسب قیمت 286 روپے تک پہنچ چکا ہے، لیکن 2.5 ٹریلین روپے کے ملکی قرضے اسے مزید 15 سے 25 فیصد کمزور کر کے تقریباً 340 روپے فی ڈالر تک لے جا سکتے ہیں۔‘