خبریں/تبصرے

کوڑا دان اور جمالیات: ثابت یہ ہوتا ہے کہ…

فاروق سلہریا

سگتونا (Sigtuna) بارے کہا جاتا ہے کہ یہ سویڈن کا پرانا دارلحکومت ہے۔ سٹاک ہولم کا یہ چھوٹا سا مضافاتی ڈسٹرکٹ سیاحت کے لئے جانا جاتا ہے۔ نہ صرف دنیا بھر سے سیاح یہاں آتے ہیں بلکہ سٹاک ہولم کے دیگر علاقوں سے بھی لوگ پکنک منانے یہاں آتے ہیں۔ سگتونا کی مقامی معیشت کا انحصار بھی کسی حد تک سیاحت پر ہے۔ اس لئے بلدیاتی حکومت، جسے سویڈن میں کمیون کہا جاتا ہے، سگتونا میں سیاحت کے فروغ کے لئے کوشاں رہتی ہے۔

جھیل کے کنارے واقع اس شہر میں کچھ پرانے زمانے کی عمارتوں کے کھنڈر ہیں، ان کی دیکھ بھال کی جاتی ہے۔ پرانا بازار ہے جس کے گھر قومی ورثہ قرار دئے جا چکے ہیں۔ ان عمارتوں کے ساتھ چھیڑ چھاڑ نہیں کی جا سکتی ہے۔ پھر جھیل کنارے تزئین و آرائش کا کام جاری رہتا ہے۔

اسی سلسلے میں کچھ عرصہ پہلے یہاں نئے کوڑا دان لگائے گئے۔ ان کوڑا دانوں کی ایک خاص بات تو یہ تھی کہ ان میں کوڑا ڈالنے کے لئے پاوں سے ڈھکن ہٹایا جا تا ہے۔ گویا کرونا جیسی وبا نہ بھی آئے تو ہاتھوں کو جراثیموں سے پاک رکھا جا سکتا ہے۔ دوسرا، ان میں گنجائش زیادہ ہے۔ سوم اور سب سے اہم: ان کوڑا دانوں کو سگتونا میں سیاحت کے فروغ کے لئے اشتہار میں بدل دیا گیا ہے۔ ہر کوڑا دان پر شہر کی کسی خوبصورت عمارت کو نمایاں کیا گیا ہے، سیاحتی جگہوں بارے معلومات فراہم کی گئی ہیں، کوئی پیغام دیا گیا ہے۔ گویا کوڑا دان کو بھی حسِ جمالیات کے ذریعے آرٹ کا ایک نمونہ بنا دیا گیا ہے۔

بظاہر یہ ایک معمولی سی بات ہے مگر اس سے ثا بت یہ ہوتا ہے کہ دنیا کو خوب صورت بنایا جا سکتا ہے۔

Roznama Jeddojehad
+ posts