این ایل سی ان کی وزارت کے کنٹرول سے باہر ہے کیونکہ وہ محکمانہ اکاؤنٹس کمیٹی کے اجلاسوں میں آڈٹ سے متعلق پیراجات کے بارے میں بھی تفصیلات شیئر نہیں کرتے ہیں۔
خبریں/تبصرے
جتنا میں ازبکستان کو جانتا ہوں، اتنا ازبک بھی نہیں جانتے
وزیر اعظم عمران خان جرمنی اور جاپان کی سرحدوں کو بھی جڑا ہوا قرار دے چکے ہیں۔ اس کے علاوہ بھی تاریخ اور جغرافیے سے متعلق غلط معلومات پرمبنی متعدد بیانات کی وجہ سے شہرت رکھتے ہیں۔
جموں کشمیر: مریم نواز کے جلسے سب سے بڑے مگر ن لیگ الیکشن نہیں جیت پائے گی
پاکستان کے زیر انتظام علاقوں میں بدترین نو آبادیاتی طرز حکمرانی اور فوجی قبضے کے برقرار رہتے ہوئے کوئی بھی اقتدار میں آ جائے اس خطے کے 45 لاکھ سے زائد باسیوں کے مقدر تبدیل نہیں ہونگے، بلکہ ماضی کی طرح اس خطے کے وسائل کے ساتھ مزید کھلواڑ ہو گا، اس خطے کے محنت کشوں کا استحصال مزید بڑھے گا، اس خطے کے ماحولیاتی اور حیاتیاتی تنوع کو مزید برباد کیا جائے گا۔
افغانستان: امریکی قبضے اور طالبان بربریت کے 20 سال اعداد و شمار کی نظر میں
”2001ء میں جب امریکی زیر قیادت فوجوں نے حملہ کیا تو طالبان اقتدار سے محروم ہو گئے تھے، جمہوری صدارتی انتخاب اور ایک نیا آئین تشکیل دیا گیا۔ تاہم طالبان نے طویل جنگ شروع کر دی، طالبان آہستہ آہستہ طاقت حاصل کرتے گئے اور مزید امریکی اور نیٹو افواج کو تنازعہ میں کھینچ لائے۔ اب جب امریکہ فوجی انخلا کر رہا ہے تو طالبان بھی اپنے بہت سے اضلاع پر دوبارہ قبضہ کر کے اپنے شرعی قوانین کا از سر نو نفاذ کر رہے ہیں۔“
گلگت: ینگ ڈاکٹرز کا احتجاجی دھرنا تیسرے روز بھی جاری رہا
تین بنیادی مطالبات میں کنٹریکٹ ڈاکٹروں کو مستقل کیا جانا، انتقامی کاروائیوں کا سلسلہ بند کرنا اور سپیشلائزیشن کیلئے ینگ ڈاکٹرز کو وظائف دیئے جانے کے مطالبات شامل ہیں۔
ایمنسٹی انٹرنیشنل کا وزیر اعلیٰ سندھ کے نام خط، سینگار نوناری کو بازیاب کرنے کا مطالبہ
بائیں بازو کے کارکنان اور انسانی حقوق کے اراکین ان کی فوری طور پر بازیابی کا مطالبہ کر رہے ہیں۔
سپن بولدک چوکی فتح کرنے پر کوئٹہ میں طالبان کی ریلی
چمن بارڈر پر باب دوستی کو بند کر دیا گیا ہے، سپن بولدک چوکی فتح کرنے کے بعد باب دوستی سے افغان پرچم اتار دیا گیا ہے اور وہاں طالبان کا پرچم لہرایا جا رہا ہے۔
’نئے طالبان‘: ہتھیار ڈالنے والے 22 افغان کمانڈوز کو طالبان نے قتل کر دیا
”افغان حکام کو اس قابل مذمت فعل کی فوری تحقیقات کا آغاز کرنا چاہیے اور اگر وہ قصور واروں کو انصاف کے کٹہرے میں لانے میں ناکام رہے تو عالمی برادری اور بین الاقوامی فوجداری عدالت کو لازماً اپنا قدم اٹھانا چاہیے۔“
کیا بھٹو نے مقبول بٹ کو وزیر اعظم آزاد کشمیر بننے کی پیشکش کی تھی؟
”اس ملاقات میں موجود شخصیات میں سے کسی نے اس طرح کی بات نہیں کی، یا کم از کم میری نظر سے نہیں گزری، البتہ مقبول بٹ شہید کی زندگی پر لکھے گئے مختلف مضامین میں اس بات کا ذکر ملتا ہے۔ کچھ جگہوں پر یہ لکھا گیاہے کہ پیپلزپارٹی میں شمولیت کی صورت وزارت عظمیٰ کی آفر کی گئی اور کچھ جگہوں پر لکھا گیا ہے کہ وزارت عظمیٰ کی آفر دی گئی جسے اڑھائی ا
امریکہ نے اڈے نہیں مانگے، حکومتی مہم پر پاکستان سے تحفظات کا اظہار
”اس بحث پر توجہ مرکوز کی جانی چاہیے کہ طالبان کابل میں موجودہ حکومت کے ساتھ سیاسی تصفیے کی اجازت دینے کے لئے وقت پر مذاکرات شروع کرنے میں ناکام کیوں ہوئے۔“