یاد رہے چند سال قبل تک، جب صوبے میں طالبان زیادہ متحرک تھے تو ان کا ایک نشانہ گرلز سکلو تھے۔ انہوں نے صوبے بھر میں سینکڑوں سکول بم سے اڑا دئیے تھے۔
خبریں/تبصرے
طالب کی بطور چانسلر تعیناتی: پروفیسرز یونین نے فیصلہ واپس نہ لینے کی صورت میں احتجاج کی دھمکی دیدی
اشرف غیرت کی تعیناتی کے بعد ان کے بعض پرانے ٹویٹ بھی سامنے آئے ہیں۔ ایک ایسے ہی ٹویٹ میں انہوں نے کہا تھا: ”ایک جاسوس صحافی سو پولیس والوں سے خطرناک ہوتا ہے۔جو لوگ صحافیوں کو قتل کرنے سے گریز کرتے ہیں مجھے ان کی ایمان پر شک ہے۔ جاسوس صحافیوں کو قتل کر دو۔ میڈیا کو قابو کرو“۔
وارث رضا بازیاب: آج انکی جبری گمشدگی کے خلاف پی ایف یو جے مظاہرہ کریگی
بائیں بازو کی طلبہ تنظیموں نے بھی اس اقدام کی شدید مذمت کرتے ہوئے انکی فوری رہائی کا مطالبہ کیا۔ آر ایس ایف اور جے کے این ایس ایف کے رہنماؤں نے سینئر صحافی کو اس طرح حراست میں لیکر نامعلوم مقام پر منتقل کرنے کے اقدام کی شدید مذمت کرتے ہوئے ان کی فی الفور رہائی کا مطالبہ کیا۔
کراچی: سینئر صحافی وارث رضا اداروں کی حراست میں، نامعلوم مقام پر منتقل
وارث رضا کی بیٹی لیلیٰ وارث رضا نے ’جدوجہد‘کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ یہ واقعہ منگل کی صبح 3 بجے اس وقت پیش آیا جب وہ اپنے گھر کے باہر دوستوں کے ساتھ بیٹھے تھے، رینجرز کی دو گاڑیاں اور ایک سفید کار پر سوار رینجرز اور سول وردیوں میں ملبوس اہلکاروں نے انہیں حراست میں لیا اور گھر سے انکا کچھ سامان، بٹوا اور موبائل بھی اٹھا کر لے گئے۔
روس: کمیونسٹ پارٹی پارلیمانی انتخابات میں دوسرے نمبر پر
سوشل میڈیا پر شیئر ہونے والی ویڈیوز میں مختلف افراد کو بیلٹ باکس میں کاغذات بھرتے دیکھا گیا ہے۔
طاقتور شخصیت کی عمران خان کو ایڈوائس: عالمی میڈیا کو انٹرویو دینے سے پرہیز کریں
اس بات کا انکشاف نجم سیٹھی کی ادارت میں شائع ہونے والے معروف ہفت روزہ ’دی فرائیڈے ٹائمز‘ میں کیا گیا ہے۔
عوام کیلئے یکساں قومی نصاب: پی ٹی آئی وزرا کے اپنے بچے امریکن سکولز میں
بہت اس حلقے اس بات پر معترض ہیں کہ یہ نصاب سکول سسٹم کی سافٹ طالبانائزیشن کے مترادف ہے اور جو سلسلہ ضیا آمریت کے دور میں شروع ہوا تھا، اسے آگے بڑھایا جا رہا ہے۔
جاوید لطیف بمقابلہ شہباز شریف بمقابلہ مریم نواز
اسد طور کا کہنا تھا کہ ن لیگ کے کارکنوں کو بھی اس نوٹس سے مایوسی ہوئی ہے اور مریم نوازکیمپ بھی خوش نہیں ہے۔
ہرات: سکول کی لڑکیوں کا طالبان کے خلاف مظاہرہ
تین دن قبل افغان بچوں نے مہم شروع کی تھی کہ وہ اپنی تصاویر سوشل میڈیا پر پوسٹ کر رہے تھے۔ ان بچوں نے پوسٹر اٹھا رکھے تھے جن پر درج تھا کہ ہم اپنی بہنوں کے بغیر سکول نہیں جائیں گے۔
بچے بھی طالبان کیخلاف احتجاج میں شامل، وزارت خواتین بند کرنے پر عورتوں کا مظاہرہ
کابل میں وزارت خواتین کے سامنے ایک درجن سے زائد خواتین نے احتجاجی مظاہرہ کیا ہے، احتجاج کرنے والی خواتین نے پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے جن میں عوامی زندگی میں خواتین کی شرکت کے مختلف مطالبات درج تھے، اس کے علاوہ خواتین کو ایک فعال کردار سے روکنے والے معاشرے کو بیمار معاشرہ قرار دیا گیا تھا۔