خبریں/تبصرے


15 ستمبر کو شکار پور میں ماحولیاتی انصاف مارچ کرینگے: فاروق طارق

پاکستان کے لئے تلافی: ہم موسمیاتی تبدیلیوں کی وجہ سے ہونے والے ماحولیاتی نقصانات کے لئے امیر ممالک سے منصفانہ معاوضے کا مطالبہ کرتے ہیں، اس بات کو یقینی بنانا چاہتے ہیں کہ ذمہ دار ان کے حصے کے بوجھ کو برداشت کریں۔
٭ سیلاب متاثرین کے لئے رہائش: پچھلے سال کے سیلاب نے بے شمار خاندانوں کو بے گھر کر دیا۔ ہم متاثرین کو ان کی زندگیوں کی تعمیر نو کے لئے فوری رہائش اور مدد کی وکالت کرتے ہیں۔

وینزویلا: کیمونسٹ پارٹی پر پابندیاں، فورتھ انٹرنیشنل کی مذمت

فورتھ انٹرنیشنل نے وینزویلا کی سیاسی صورتحال پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ یقینی طور پر وینزویلا امریکی اور یورپی سامراجی طاقوتو کے محاصرے میں ہے۔ اس جارحیت کی وجہ سے اسکی معیشت بری طرح متاثر ہوئی ہے اور اس کے براۂ راست نتائج محنت کش طبقے کے حالات زندگی پر مرتب ہوئے ہیں۔ تاہم آبادی پر یکطرفہ جبر کے اقدامات کے مجرمانہ اثرات کی مذمت کرنا بھی بہت ضروری ہے اور اہم اس میں ہمیشہ آبادی کا ساتھ دینگے۔

جموں کشمیر: 7 اضلاع میں مکمل ہڑتال، لاکھوں افراد سڑکوں پر

ضلع پونچھ میں راولاکوٹ، ہجیرہ، عباسپور، تھوراڑ، پانیولہ، کھائی گلہ، علی سوجل، چھوٹا گلہ، بیڑیں، شوکت آباد، تھلہ، ٹائیں ڈھلکوٹ، مجاہد آباد سمیت دیگر جگہوں پر احتجاجی مظاہرے کئے گئے۔ راولاکوٹ کے احتجاجی مظاہرے میں 30 ہزار سے زائد افراد نے شرکت کی، جبکہ پونچھ کے دیگر شہروں میں بھی ہزاروں کی تعداد میں مظاہرین سڑکوں پر نکلے اور انہوں نے اپنے مطالبات کے حق میں احتجاج کیا۔

ملک میں جامع انتخابی اصلاحات کی جائیں: ایچ آر سی پی

ہفتہ کے روز ایک سیمینار میں، ہیومن رائٹس کمیشن آف پاکستان (ایچ آر سی پی) نے ایک مباحثی دستاویز کے مشاہدات پیش کیے، جس میں و سیع انتخابی اصلاحات کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ ”انتخابات کو قابل اعتبار بنانا: انتخابی اصلاحات کی ضرورت“ کے عنوان سے جاری کی گئی دستاویز کا استدلال ہے کہ اگر ریاست انتخابی عمل پر شہریوں کے تیزی سے کم ہوتے اعتماد کو بحال کرنا چاہتی ہے تو اس طرح کی اصلاحات بہت ضروری ہیں۔

امریکہ داخلے کے منتظر ہزاروں افغان بیرون ملک حراست میں

’اس مقدمہ سے جو کچھ حاصل کرنے کی امید ہے وہ انسانی ہمدردی، انسانی حقوق کی بازیابی اور سول سوسائٹی تنظیموں کو مزید معلومات کی فراہمی ہے۔ اس کے علاوہ افغان شہریوں کی مسلسل حراست کو روکنے کیلئے امریکی حکومت کو مداخلت پرمجبور کرنا ہے۔‘

ایشیا بھر میں گرمی کے نئے ریکارڈ قائم ہو گئے

موسمیاتی تبدیلیوں نے اس سال پہلے ہی پوری دنیا میں درجہ حرارت کو بڑھاوا دیا ہے، جولائی اس کرۂ ارض پر اب تک کا گرم ترین مہینہ قرار دیا گیا ہے۔
سائنسدانوں نے خبردار کیا ہے کہ موسمیاتی تبدیلی سے ہیٹ ویوز پیدا ہوتی ہیں، جو زیادہ گرم، طویل اور بار بار ہوتی ہیں۔ گرمی کی لہریں سب سے مہلک قدرتی خطرات ہیں، جہاں ہر سال لاکھوں لوگ گرمی سے متعلقہ وجوہات سے مرتے ہیں۔
جاپان میں جولائی میں ہیٹ سٹروک سے کم از کم 53 افراد ہلاک ہوئے اور تقریباً 50 ہزار کو ہنگامی طبی امداد کی ضرورت پڑی۔

مہنگی بجلی: انجمن تاجران اور عوامی ایکشن کمیٹیوں کا پاکستان بھر میں احتجاج

احتجاجی مظاہروں اور شٹر ڈاؤن کی کال آل پاکستان انجمن تاجران اور عوامی ایکشن کمیٹی پاکستان کی جانب سے دی گئی تھی۔ احتجاجی مظاہروں میں آئی ایم ایف سے معاہدے ختم کرے، آئی پی پیز کو نیشنلائز کرکے کپیسٹی پے منٹ کے تمام معاہدہ ختم کرتے ہوئے عوام کو سستی بجلی فراہم کرنے کے مطالبات کئے گئے۔

جموں کشمیر: بجلی اور گندم کی زائد قیمتوں کیخلاف مظفر آباد ڈویژن میں پہیہ جام، شٹر ڈاؤن

جمعرات کے روز مظفر آباد ڈویژن کے تینوں اضلاع اور ان کے تحصیل صدر مقامات پر مکمل پہیہ جام اور شٹر ڈاؤن ہڑتال کی گئی۔ ضلع پونچھ کی تحصیل ہجیرہ اور دھیرکوٹ میں بھی شٹر ڈاؤن ہڑتال اور احتجاجی ریلیوں کا انعقاد کیا گیا۔ مظفر آباد ڈویژن میں یہ ہڑتال مرکزی انجمن تاجران اور عوامی ایکشن کمیٹی کی کال پر کی گئی تھی۔ مظفر آباد، نیلم، ہٹیاں سمیت دیگر مقامات پر جگہ جگہ ٹائر جلا کر سڑکیں بند کی گئی تھیں۔ تمام مرکزی اور نواحی شہر اور بازار مکمل طور پر بند تھے۔ مختلف شہروں میں احتجاجی مظاہرے بھی منعقد کئے گئے، جن میں ہزاروں کی تعداد میں لوگوں نے شرکت کی۔

غلامی کی جدید شکل: ڈومینیکن ریپبلک میں مہاجرین جبری مشقت پر معمور

مقامی باشندوں کی تحریک کے اراکین ان مہاجرین کے حقوق کیلئے لڑ رہے ہیں۔ مزدوروں کے ساتھ غیر انسانی سلوک اور ملک میں ان کی قانونی حیثیت نہ ہونے کے علاوہ خراب حالات زندگی کے خلاف آواز اٹھاتے ہیں۔ ان اراکین کا کہنا ہے کہ جن کمیونٹیز میں یہ لوگ رہتے ہیں وہاں بجلی جیسی سہولت بھی نہیں ہے۔ یہ غلامی کی جدید شکل ہے، جہاں پانی و بجلی کے بغیر انسان زندہ رہنے پر مجبور ہیں اور جبری مشقت کر رہے ہیں۔

افریقہ میں ایک اور مارشل لا: گیبون کے افسران نے فوجی بغاوت کا اعلان کر دیا

فوجی بغاوت کے بعد گیبون کے دارالحکومت لیبرویل کی سڑکوں پر سینکڑوں افراد نے فوجی مداخلت پر جشن منایا، جبکہ اقوام متحدہ، افریقی یونین،فرانس، امریکہ اور دیگر ملکوں نے اس فوجی بغاوت کی مذمت کی۔