گندم کی کم از کم امدادی قیمت کے خاتمے کا سب سے زیادہ اثر کسانوں پر پڑے گا۔ چھوٹے کسان کم از کم امدادی قیمت پر حکومت کو گندم فروخت کرتے تھے،جبکہ حکومتی مداخلت ختم ہونے کے باعث چھوٹے کسان مارکیٹ کے رحم و کرم پر ہو جائیں گے اور کارپوریٹ سیکٹر گندم کی خریداری کو روک کر کسانوں کو اونے پونے داموں گندم بیچنے پر مجبور کرے گا، جس کے باعث چھوٹے کسانوں کی بقاء کو خطرات لاحق ہو جائیں گے۔ آئی ایم ایف کی شرائط پر عملدرآمد کرتے ہوئے حکومت نے چھوٹے کسانوں کا معاشی قتل کرنے کا بھی باضابطہ اعلان کر دیا ہے۔
