کتنی اونچی باڑھ چنو گے ہم دونوں کے بیچ

کتنی اونچی باڑھ چنو گے ہم دونوں کے بیچ
جن کے لہجے میں خدائی کا غرور
میں نے بھی اپنے خون سے جیتا ہے یہ محاز
وجہ شکست جو بنا وہ دماغ مر چکا۔
باقی ماندہ روز و شب
”ہم لوگ شاعری کو ہاتھ سے نہیں الفاظ سے داد دیتے ہیں۔“
جاں کے جانے سے پہلے موت طاری ہے کیوں؟
آسمانوں پہ ہے اڑان ان کی
حکم تھا لفظ بھی اسیر رہیں
اک نئی سحر لے کر