تاریخ


بائیں بازو کا زمیندار

افتخارالدین کا انتقال 6 جون 1962ء کو عارضہ قلب کے باعث ہوا۔ انہیں لاہور میں سپرد خاک کیا گیا۔ ان کی غریبوں، مضارعوں اور مزدوروں کے ساتھ وابستگی کو فیض احمد فیض نے ان الفاظ میں خراج تحسین پیش کیا: ”جو رکے تو کوہ گران تھے ہم، جو چلے تو جاں سے گزر گئے“۔

میں اور منٹو

منٹو کی تحریروں پر کام اور ان پر تحقیق سے میرامنٹو کے ساتھ ایک کبھی نہ ٹوٹنے والا رشتہ بن چکا ہے۔ میں ان کی تحریروں کو پھیلانے کا کام جاری رکھوں گا کیونکہ سچائی جانے بغیر اصلاح ممکن نہیں۔ یہی میرا خراج عقیدت ہے اور یہی میرا اُن حکومتی اہلکاروں سے انتقام ہے جو منٹو کو سچ لکھنے کی سزا دینے کے لیے ان پرمقدمے کرتے تھے۔

شمس الرحمن فاروقی (1935-2020ء)

شمس الرحمن فاروقی اردو ادب کے ناقدین کی ایک نادر نسل سے تعلق رکھتے تھے۔ وہ ایسی میراث چھوڑ کر گئے ہیں جس کی پیروی کرنا ممکن نہیں۔