چند روز قبل جب جنرل فیض حمید کی کابل کے سیرینا ہوٹل میں لی گئی تصویر منظر عام پر آئی تو فوج کے محکمہ تعلقات عامہ کی جانب سے تمام میڈیا ہاوسز کو یہ ہدایات جاری کی گئیں کہ وہ اس تصویر کی کسی قسم کی کوئی کوریج مت کریں۔
خبریں/تبصرے
پاکستانی طالبان پھر سرگرم: 1 سال میں 95 حملے، 140 افراد ہلاک
دوسری طرف ذرائع نے یہ بھی دعویٰ کیا ہے کہ حکومت پاکستان کالعدم تحریک طالبان پاکستان کی طرف سے کی جانیوالی دہشت گردی کی خبروں پر پردہ ڈالنے کی پالیسی پر عمل پیرا ہے۔
آج میڈیکل کے طلبہ پریس کلب لاہور کے سامنے 3 بجے احتجاج کریں گے
سب طلبہ کے مسائل مختلف ہیں لیکن ان کا حل ایک ہی ہے کہ سب طالب علم ایک ہی پلیٹ فارم پر جمع ہو کر اپنے حقوق کی خاطر اور طلبہ یونین بحالی کی جدوجہد کو منظم کریں۔
طالبان کیخلاف پورا افغانستان غیر اعلانیہ ہڑتال پر ہے
”یہ آسان نہیں ہے، کیونکہ ہمیں مالی مسائل بھی ہیں لیکن ہمیں ان وحشیوں کو خاموشی سے ہی نہ کہنے کی ضرورت ہے۔ وہ ہمارے بغیر کچھ نہیں کر سکتے اور ہم بھی ان کے حکم کے تحت کام نہیں کر سکتے اس لیے ہم دور رہتے ہیں۔“
دوحہ معاہدہ افغان حکومت و فوج کی شکست کی وجہ بنا: پینٹاگون
جوائنٹ چیفس آف سٹاف مارک ملی نے بھی کہا کہ افغانستان میں 20 سالہ جنگ ایک اسٹریٹجک شکست ہے۔ ملی نے منگل کے روز ایک اجلاس میں افغانستان کی جنگ کو اسٹریٹجک شکست قرار دیا۔
بلوچستان: سرکاری افسران کو رنگ بیک ٹون ’پاکستان زندہ باد‘ مقرر کرنیکی ہدایت
29 ستمبر کو جاری کئے گئے نوٹیفکیشن پر فوری عملدرآمد کی ہدایت کی گئی ہے، عملدرآمد نہ کئے جانے کی صورت کارروائی کا عندیہ بھی دیا گیا ہے۔
اسلام آباد: سرکاری ہاؤسنگ اتھارٹی کے بورڈ ممبران نے پلاٹ خود کو ہی الاٹ کر دیئے
اسلام آبادہائیکورٹ کے چیف جسٹس اطہر من اللہ نے ماتحت عدلیہ کے ججوں کی الاٹمنٹ معطل کر دی اور 13 ستمبر کو سینئر بیوروکریٹس اور اعلیٰ ججوں کو 4 ہزار 723 پلاٹوں کی تمام الاٹمنٹ معطل کر دی تھی۔
قائد اعظم یونیورسٹی طلبہ کا احتجاج 10 ویں روز میں داخل، تعلیمی سرگرمیاں معطل
دوسری طرف یونیورسٹی انتظامیہ کا موقف ہے کہ وفاقی حکومت نے سرکاری شعبے کی یونیورسٹیوں کی تمام گرانٹس معطل کر دی ہیں اور اپنے فنڈز پیدا کرنے کی ہدایات جاری کی گئی ہیں۔
نیا افغانستان: خواتین کیلئے خوشبو، رنگین کپڑے، اونچی ایڑی منع
15 اگست کے بعد 20 سے زائد احکامات اور اقدامات ایسے اٹھائے گئے ہیں جن کے تحت خواتین کی معاشرے میں شمولیت کو روکنے کی کوشش کی گئی ہے۔
کابل یونیورسٹی میں خواتین کے داخلے پر پابندی
گزشتہ دور اقتدار میں بھی خواتین کے خلاف سخت پابندیوں کے قوانین ابتدا میں عارضی قرار دیکر ہی نافذ کئے گئے تھے لیکن وہ عارضی وقت اقتدار کے خاتمے تک جاری ہی رکھا گیا تھا۔