قول فیض احمد فیض ’یہ خون خاک نشیناں تھا رزق خاک ہوا‘ مگر صد افسوس اس بات کا ہے کہ اس دفعہ تو یہ خون رزق خاک بھ
خبریں/تبصرے
طالبان کے خلاف لاکھوں افغان سڑکوں پر
1996ء میں طالبان نے کابل پر با آسانی اس لئے قبضہ کر لیا تھا کہ ملک میں ایک خانہ جنگی جاری تھی۔ ان کے اقتدار کے بیس سال بعد صورت حال بدل چکی ہے۔ لوگوں نے جمہوریت اور شہری حقوق کا تھوڑا سا تجربہ کرلیا ہے۔ اب کی بار طالبان جنگی سالاروں کے نہیں، افغان شہریوں کے خلاف بر سر پیکار ہیں۔
قیدیوں کو قتل کر کے طالبان جنگی جرائم کر رہے ہیں: ہیومن رائٹس واچ
غزنی میں طالبان نے گھر گھر تلاشی لی اور درجنوں رہائشیوں کو حراست میں لے لیا۔
’سابق جہادی‘ ایم ایل اے مشرف حملہ کیس میں 6 ماہ فوجی حراست میں رہے
مجھ سے ایک سوال بھی نہیں کیا گیااور انہوں نے مجھے چھت کے ساتھ الٹا لٹکا دیا جیسے قصائی چکن کو ذبح کرنے کیلئے لٹکاتا ہے۔
12 سال میں 40 ہزار سے زائد افغان شہری ہلاک ہوئے
اسی طرح حال ہی میں بی بی سی نے ایک رپورٹ جاری کی جس میں بتایا گیا کہ 2001ء کے بعد سے 51 ہزار افغان شہری ہلاک ہو چکے ہیں جبکہ 51 ہزار طالبان جنگجو اور 69 ہزار افغان فوجی و پولیس اہلکار اس کے علاوہ ہیں۔
بھارتی جموں کشمیر: احتجاج کرنے والوں کو سرکاری ملازمت، پاسپورٹ نہیں ملیں گے
جموں کشمیر پر مسلط یہ وحشت اور بربریت جہاں اس خطے کے نوجوانوں اور محنت کشوں سے زندہ رہنے کا ہر حق چھین رہی ہے وہاں مزاحمت کے نئے راستے تراشنے کے امکانات بھی پیدا ہو رہے ہیں۔
ملائشیا: کرونا لاک ڈاؤن کا شکار پاکستانیوں کی مدد کے لئے امدادی مہم
دوسری طرف افسوسناک صورتحال یہ ہے کہ راشن تقسیم کرنے والی ٹیم پر بعض حلقوں کی جانب سے دباو ڈالا گیا کہ آپ راشن کی تقسیم فوری طور پر روک دیں، ’ہم غیر مسلم سے راشن نہیں لے سکتے‘۔
فیصل آباد شہری انتظامیہ نے عورت مارچ روک دیا
2 گھنٹے کے طویل مذاکرات کے دوران اسسٹنٹ کمشنر فیصل آباد نور مقدم کو مورد الزام ٹھہرانے کے جواز تراشنے کی کوشش کرتے رہے، عورتوں کے حقوق پورے کئے جانے کے دعوے کرتے ہوئے وہ وجوہات بتاتے رہے جن کی وجہ سے عورت مارچ کی اجازت کی ریکوائرمنٹ پوری نہیں ہو رہی۔
کراچی: اردو بولنے والوں کے تناسب میں کمی
پاکستان کا سب سے زیادہ آبادی والا شہر کراچی لسانی لحاظ سے بھی سب سے متنوع شہر ہے۔
مخصوص نشستوں پر سابق ’جہادی کمانڈر‘ سمیت تحریک انصاف کے تینوں امیدوار کامیاب
واضح رہے کہ مظہر سعید شاہ کو بطور امیدوار نامزد کئے جانے کے بعد ملکی اور عالمی سطح پر تحریک انصاف کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا گیا ہے۔ تاہم تحریک انصاف کی جانب سے اس بابت کوئی بھی وضاحت نہیں کی گئی ہے۔ علما مشائخ ونگ کے ایک عہدیدار نے ویڈیو پیغام جاری کرتے ہوئے اس فیصلہ کے خلاف اپنا احتجاج ریکارڈ کروایا جبکہ حال ہی میں تحریک انصاف میں شمولیت اختیار کرنے والے سابق ممبر قانون ساز اسمبلی پیر علی رضا بخاری بھی اس نامزدگی کے خلاف سوشل میڈیا مہم چلانے میں بھرپور سرگرم ہیں۔