گزشتہ جمعہ کو شکارپور میں ہری جدوش کمیٹی اور پاکستان کسان کوآرڈینیشن کمیٹی کی جانب سے سیلاب سے متاثرہ کسانوں اور مزدوروں کی فلاح و بہبود کے لیے تاریخی ماحولیاتی انصاف مارچ کا انعقاد کیا گیا، جس میں دنیا کے امیر ممالک کے وعدوں پر عمل درآمد بھی شامل تھا۔
Day: ستمبر 25، 2023
جلد باز قوم: اتنی جلدی کہ ٹرین کے نیچے آنے پر بھی تیار ہیں
اس معاشرے میں ثقافتی گراؤنٹ کی انتہا یہ ہے کہ لوگ تیزی سے گزرنے کیلئے ٹرین کے نیچے آنے کیلئے تیار ہیں، لیکن مہم جوئی کی حد تک اس تیز رفتاری کی حد یہ ہے کہ شاید چند سو میٹر بعد ان میں سے کئی ایک نے کافی زیادہ وقت کیلئے رکنا ہے۔ گھر پہنچ کر بھی انہوں نے شاید کچھ بھی نہیں کرنا ہو گا۔ پاکستانی معاشرہ وقت پر کوئی بھی ایونٹ منعقد نہ کرپانے والے معاشروں میں سے ایک ہے۔ ہر تقریب کا مہمان ہمیشہ دیر سے پہنچتا ہے، ہر تقریب تاخیر سے شروع ہوتی ہے۔ قومی اسمبلی کے اجلاس سے نچلی سطح تک کا ہر اجلاس مقررہ وقت پر شروع نہیں ہو پاتا، یہاں تک کہ شادی کی تقریب میں دولہا بھی ہمیشہ دیر سے ہی پہنچتا ہے۔ تاہم سڑک پر تیزی اس طور نظر آتی ہے کہ شاید اس قوم سے زیادہ مصروف دنیا کی کوئی اور قوم نہیں ہے۔
کالا باغ لابی نہیں بتائے گی کہ لیبیا میں 2 ڈیم ٹوٹنے سے 20 ہزار افراد ہلاک ہوئے
جس عرصہ میں لیبیا میں ٹوٹنے والے یہ ڈیم تعمیر ہوئے تھے، اسی عرصہ میں جموں کشمیر کے اندر منگلا ڈیم بھی تعمیر کیا گیا تھا۔ اس بھاری بھرکم ڈیم کی 2003ء میں اپ ریزنگ بھی کی گئی اور اس ڈیم میں جب پانی مقررہ حد تک بھر جاتا ہے تو میرپور شہر زلزلوں کی زد میں آجاتا ہے۔ اس کے علاوہ اس ڈیم کے ٹوٹنے کے خطرات بھی موجود ہیں۔ اگر چند سال پہلے کی طرح کوئی ایک زلزلہ بھی آگیا تو منگلا ڈیم نہ صرف میرپور میں بلکہ پنجاب کا اکثریتی علاقوں کے باسیوں کیلئے دیرنا کے باسیوں سے کئی گنا بڑا قہر بنتے دیر نہیں لگائے گا۔