خطے کی دوسری حکومتوں ارجنٹائن اور برازیل کے ساتھ ہم آہنگی قائم کرتے ہوئے مداخلت کو فروغ دیا گیا اور 11 ستمبر 1973ء میں بغاوت کے نتیجے میں چلی کے سوشلسٹ رہنما کا قتل کروا دیا گیا۔

خطے کی دوسری حکومتوں ارجنٹائن اور برازیل کے ساتھ ہم آہنگی قائم کرتے ہوئے مداخلت کو فروغ دیا گیا اور 11 ستمبر 1973ء میں بغاوت کے نتیجے میں چلی کے سوشلسٹ رہنما کا قتل کروا دیا گیا۔
ماضی میں مسائل کے حل کےلئے بارہا تحریک میں شامل ہونے والے مرد و خواتین محنت کشوں کو اس نظام کے خلاف جدوجہد کا راستہ ہی اختیار کرنا پڑے گا۔ جس جدوجہد کو طبقاتی بنیادوں پر نہ صرف پاکستان کے محکوم و مظلوم عوام کے ساتھ جوڑنا ہو گا بلکہ لداخ، تبت، سنکیانگ و جموں کشمیر کے عوام کے ساتھ طبقاتی بنیادوں پر جوڑتے ہوئے اس نظام کے خلاف فیصلہ کن لڑائی میں پرونا پڑے گا۔ ہمالیہ کے پہاڑوں سے اٹھنے والے بغاوت کے یہ قدم برصغیر جنوب ایشیا کے سوشلسٹ مستقبل کی بنیاد بن سکتے ہیں۔
انتظامیہ کو متنبہ کیا کہ اگر آن کیمپس امتحانات کا فیصلہ واپس نہ لیا گیا تو احتجاج کا سلسلہ بھی جاری رکھا جائے گا۔
ان حالات میں حکمران طبقے کی سیاست دیکھیں تو عوام کے ان انتہائی تکلیف دہ، زندگیوں کو جہنم بنا دینے اور مسلسل بڑھتے جانے والے معاشی مسائل کیساتھ اس کا دور دور تک کوئی تعلق دکھائی نہیں دیتا۔ نام نہاد ’پی ڈی ایم‘ اور حکومت کے درمیان جاری لڑائی میں اگر بیروزگاری، مہنگائی اور غربت جیسے لوگوں کے سلگتے ہوئے مسائل کا ذکر کبھی ہوتا بھی ہے تو وہ بھی انتہائی واجبی اور فروعی انداز میں اور ثانوی مسائل کے طور پر کیا جاتا ہے۔
مظاہرین نے طالبات کو درپیش مسائل کو اجاگر کرنے اور ان کو ہراساں کرنے میں ملوث افراد کو انصاف کے کٹہرے میں لانے کے عزم کا اظہار کیا۔
مناسب وقت پر ہم ایک بار پھر مناسب تیاری اور حکمت عملی کے ساتھ فیصلہ کن آزادی مارچ کریں گے۔
”اس وقت سپیشل برانچ نسل پرستانہ قتل عام کو روکنے کے لئے کیا کر رہی تھی؟ ہم میں سے جو لوگ اسے روکنے کی کوشش کر رہے ہیں ان کی جاسوسی کر رہی تھی“۔
انتخابی نتائج نے یہ ظاہر کر دیا کہ بائیں بازوں کے خاتمے کی باتیں کرنے والے غلط تھے۔
شمالی موزمبیق کا صوبہ کیبوڈیلگوڈو گیس کے ذخائر سے مالا مال ہے اور یہاں فرانس کی ملٹی نیشنل کمپنی ”ٹوٹل“ کے اربوں ڈالر مالیت کے گیس منصوبے پر کام جاری ہے۔
سازشیں تازہ ہیں کہانی وہی