فاروق سلہریا
چند روز قبل مجھے لاہور کے ایسے کاروباری مراکز جانے کا اتفاق ہوا جہاں ائر کنڈیشنر، ائر کولر یا دیگر الیکٹرانک مصنوعات بیچی جاتی ہیں۔ تمام جگہوں پر ’ائر پیوریفائر‘ (Air Purifier)بیچے جا رہے تھے۔
میں نے ان کی قیمت تو نہیں پوچھی، کہ میری استطاعت سے باہر ہی ہونا تھی۔ ہاں البتہ مجھے یہ مشہور مقولہ یاد آیا کہ اگر مزدوروں نے کبھی سرمایہ داروں کو پھانسی دینے کا فیصلہ کیا تو سرمایہ دار ایک دوسرے سے پھانسی کے پھندے کا ٹھیکہ لینے کے لئے مقابلے میں لگ جائیں گے۔
معلوم نہیں ائر پیوریفائر کس حد تک سود مند ہے۔ ممکن ہے بعض مریضوں یا بعض صورتوں میں اس کے کچھ فوائد ہوں۔ میں اس پر تبصرہ نہیں کرنا چاہتا کیونکہ میری ایسی مصنوعات بارے معلومات نہ ہونے کے برابر ہیں البتہ ایک بات تو عقل کے اندھوں کو بھی دکھائی دے رہی ہے کہ لاہور، جو دنیا کا بد ترین آلودہ شہر قرار دیا جا رہا ہے، وہاں ائر پیوریفائر نہیں ایک ماحولیاتی انقلاب کی ضرورت ہے۔
ماحولیاتی انقلاب لانے کی بجائے سرمایہ داری نے آلودگی کو کاروبار بنا دیا ہے۔ ائر پیوریفائر اس کی ایک چھوٹی سی مثال ہے۔
Farooq Sulehria
فاروق سلہریا روزنامہ جدوجہد کے شریک مدیر ہیں۔ گذشتہ پچیس سال سے شعبہ صحافت سے وابستہ ہیں۔ ماضی میں روزنامہ دی نیوز، دی نیشن، دی فرنٹئیر پوسٹ اور روزنامہ پاکستان میں کام کرنے کے علاوہ ہفت روزہ مزدور جدوجہد اور ویو پوائنٹ (آن لائن) کے مدیر بھی رہ چکے ہیں۔ اس وقت وہ بیکن ہاوس نیشنل یونیورسٹی میں اسسٹنٹ پروفیسر کے طور پر درس و تدریس سے وابستہ ہیں۔