شاعری

ان کہی داستاں سمجھتا ہوں

قیصر عباس

ان کہی داستاں سمجھتا ہوں
خامشی کی زباں سمجھتا ہوں

لکھ لئے ہیں جواب آنکھوں میں
آپ کو امتحاں سمجھتا ہوں

کوئی سودا نہیں کیا پھربھی
سارے سودو زیاں سمجھتا ہوں

عمر سالوں میں مت گنا کیجئے
خود کو اب بھی جواں سمجھتا ہوں

ساغر زندگی ہے ہاتھوں میں
غم کووہم وگماں سمجھتا ہوں

گھر کی ویرانیوں میں تیرے بغیر
زندگی رائیگاں سمجھتا ہوں

Qaisar Abbas
+ posts

ڈاکٹر قیصر عباس روزنامہ جدو جہد کے مدیر اعلیٰ ہیں۔ وہ پنجاب یونیورسٹی سے ایم اے صحافت کرنے کے بعد پی ٹی وی کے نیوز پروڈیوسر رہے۔ جنرل ضیا الحق کے دور میں امریکہ منتقل ہوئے اور وہیں پی ایچ ڈی کی ڈگری مکمل کی۔ امریکہ کی کئی یونیورسٹیوں میں پروفیسر، اسسٹنٹ ڈین اور ڈائریکٹر کی حیثیت سے کام کر چکے ہیں اور آج کل سدرن میتھوڈسٹ یونیورسٹی میں ہیومن رائٹس پروگرام کے ایڈوائزر ہیں۔ وہ ’From Terrorism to Television‘ کے عنوان سے ایک کتاب کے معاون مدیر ہیں جسے معروف عالمی پبلشر روٹلج نے شائع کیا۔ میڈیا، ادبیات اور جنوبی ایشیا کے موضوعات پر ان کے مقالے اور بک چیپٹرز شائع ہوتے رہتے ہیں۔