خبریں/تبصرے

10 ماہ میں اشیائے خوردونوش کا درآمدی بل 53 فیصد بڑھ گیا

لاہور (جدوجہد رپورٹ) پاکستان کا اشیائے خورونوش کا درآمدی بل رواں مالی سال کے ابتدائی 10ماہ کے عرصہ میں 53.93فیصد اضافے کے بعد 6ارب 89کروڑ90لاکھ ڈالر تک پہنچ گیا ہے۔

ڈان کی رپورٹ کے مطابق درآمدی بل میں اضافے کی بڑی وجہ زرعی پیدوار میں کمی کو پورا کرنے کیلئے چینی اور گندم کی درآمد ہے۔ بڑھتے درآمدی بل نے تجارتی خسارے میں بھی اضافہ کیا ہے، جو حکومت کیلئے مزید مشکلات کا باعث بنے گا۔

ادارہ شماریات کے مطابق رواں برس مجموعی درآمدی بل میں اشیائے خورونوش کا حصہ 15.41فیصد تک پہنچ چکا ہے جو گزشتہ برس11.79فیصد تھا اور تحفظ خوراک کو یقینی بنانے کیلئے ملک درآمدات پر انحصار کرتا ہے۔

رواں مالی سال کے ابتدائی 10 ماہ کے دوران درآمدی بل 17.79 فیصد بڑھ کر 44 ارب 74 کروڑ 90 ڈالر ہو گیا ہے جو گزشتہ برس کے اسی عرصے کے دوران 37ارب99کروڑ20لاکھ ڈالر تھا۔

درآمدی اشیاء میں سب سے زیادہ حصہ گندم، چینی، خوردنی تیل، مسالہ جات، چائے کی پتی اور دالوں کا رہا ہے۔ مقدار اور قیمت کے اعتبار سے خوردنی تیل کی درآمد میں واضح اضافہ ہوا ہے۔

مالی سال کے ابتدائی 10ماہ میں پام آئل کی درآمدی قیمت کے لحاظ سے 36.44فیصد اضافے کے بعد 2ارب14کروڑ20لاکھ ڈالر ہو گئی جو گزشتہ سال اسی عرصہ میں ایک ارب57کروڑ ڈالر تھی جبکہ مقدار کے لحاظ سے بھی پام آئل کی درآمد میں 6.90فیصد کا اضافہ دیکھا گیا ہے۔

گزشتہ برس گندم درآمد نہیں کی گئی تھی، اس کے برعکس رواں مالی سال 36لاکھ 12ہزار ٹن گندم درآمد کی گئی، جس کی مالیت98کروڑ 33لاکھ 26ہزار ڈالر تھی۔ گزشتہ 10ماہ کے دوران چینی کی درآمدات میں 2لاکھ 80ہزار 377ٹن تک پہنچ گئی جبکہ گزشتہ سال اسی عرصہ میں 5ہزار866ٹن چینی درآمد کی گئی تھی۔

رواں سال چائے کی درآمد میں 13.64فیصد اور مسالہ جات کی درآمد میں 33.11فیصد اضافہ ہوا۔ دالوں، خشک پھل، دودھ اور دیگر اشیائے خورونوش کے درآمدی بل میں بھی اسی عرصے کے دوران واضح اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔

Roznama Jeddojehad
+ posts