شاعری

سندھ کی بیٹی پوجا کے نام

(ایک اٹھارہ سالہ بچی کی نذر جو سکھر میں تین اغوا کاروں کا مقابلہ کرتے ہوئے ان کی گولی کا شکار ہوئی)

قیصر عباس

وقت سے پہلے سو گئی شاید
رات آنسو بھی دھو گئی شاید

بجلیوں سے مقابلہ تو کیا
شاخ ٹوٹی تو کھو گئی شاید

اب بلیدان کس کا دینا ہے
ٖفصل جاں خشک ہو گئی شاید

جانے کیوں سرخ رو ہوئیں کلیاں
رات شبنم بھی رو گئی شاید

مانگتی ہے لہو کی سیرابی
یہ زمیں بانجھ ہو گئی شاید

ڈاکٹر قیصرعباس روزنامہ جدوجہد کی مجلس ادارت کے رکن ہیں۔ وہ پنجاب یونیورسٹی  سے ایم اے صحافت کے بعد  پاکستان میں پی ٹی وی کے نیوزپروڈیوسر رہے۔ جنرل ضیا کے دور میں امریکہ آ ئے اور پی ایچ ڈی کی۔ کئی یونیورسٹیوں میں پروفیسر، اسسٹنٹ ڈین اور ڈائریکٹر کی حیثیت سے کام کرچکے ہیں۔ آج کل سدرن میتھوڈسٹ یونیورسٹی میں ایمبری ہیومن رائٹس پروگرام کے ایڈوائزر ہیں۔