لاہور (جدوجہد رپورٹ) یونیورسٹی کالج لندن (یو سی ایل) نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ برطانیہ کیلئے سالانہ 10 ارب پاؤنڈ کماتا ہے، جو ہر سال اولمپکس کی میزبانی کے مترادف ہے۔
’گارڈین‘ میں شائع ہونے والی یو سی ایل کی طرف سے کمیشن کی گئی ایک آزاد رپورٹ کے مطابق یونیورسٹی اپنے 1.67 ارب پاؤنڈ کے بجٹ سے سالانہ 10 ارب کے قریب اقتصادی سرگرمیاں پیدا کرتی ہے۔
کنسلٹنسی لندن اکنامکس کے مطابق یہ اعداد و شمار 2012ء کے لندن اولمپکس کے ذریعے ہونیو الی بین الاقوامی تجارت اور اندرونی سرمایہ کاری میں اضافے کے مقابلے میں ہے۔
10 ارب پاؤنڈ کی رقم کا زیادہ تر حصہ یو سی ایل کی تحقیق اور تعلیم کے ذریعے سے حاصل ہوتا ہے، جبکہ کچھ حصہ یو سی ایل کے زیر سایہ کام کرنے والی کمپنی اسپن آفز اور اسٹارٹ اپس سے بھی آتا ہے۔ یو سی ایل کے تعاون سے قائم کمپنی بالوں کی دیکھ بھال کی مصنوعات سپر ڈرگ اور ہول فوڈز میں فروخت کر نے کے ساتھ ساتھ 50 سے زائد ملکوں کو برآمد کر رہی ہے۔
مجموعی طور پر 234 گریجویٹ اسٹارٹ اپس اور 83 سپن آؤٹ کمپنیاں 2018-19ء میں شروع کی گئی تھیں، جو کاروبار میں 110 ملین پاؤنڈ پیدا کر رہی ہیں، 639 ملین پاؤنڈ بیرونی سرمایہ کاری کو راغب کر رہے ہیں اور 2 ہزار 950 افراد کو ملازمت دے رہی ہیں۔
رپورٹ کے مطابق یو سی ایل کی تحقیق اور علم کے تبادلے کی سرگرمیاں 2018-19ء میں 4 ارب سے زائد مالیت کی تھیں اوراندازہ لگایا گیا ہے کہ برطانیہ کو یو سی ایل میں تحقیق کیلئے ہر 1 ملین پاؤنڈ کی سرمایہ کاری کے نتیجے میں 6 ملین پاؤنڈ اضافی اقتصادی پیداوار حاصل ہوتی ہے۔
یو سی ایل اپنے زیادہ تر اخراجات اور روزگار لندن کے علاقے میں کرتا ہے، جبکہ اس کے اپنے اخراجات کا کل اثر برطانیہ کی معیشت کیلئے 3 ارب پاؤنڈ پیدا کرتا ہے، جس کا صرف ایک تہائی لندن سے باہر ہوتا ہے۔ یو سی ایل کے اخراجات سے پیدا ہونے والی 19000 ملازمتوں میں سے 7 ہزار سے زائد ملازمتیں لندن سے باہر ہیں۔
یہ رپورٹ ایک ایسے وقت میں سامنے آئی ہے جب بورس جانسن حکومت کی جانب سے انگریزی یونیورسٹیوں میں پڑھائی جانے والی ڈگریوں کی قدر کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔