خبریں/تبصرے

یورپ میں گرمی سے سینکڑوں ہلاک، ہزاروں نقل مکانی پر مجبور

لاہور (جدوجہد رپورٹ) شدید گرمی کی لہر نے جنوبی یورپ اور شمالی افریقہ کے کچھ حصوں کو اپنی لپیٹ میں لے رکھا ہے۔ گرمی کی وجہ سے سیکڑوں افراد ہلاک ہو چکے ہیں، جبکہ جنگلات میں لگنے والی آگ کی وجہ سے ہزاروں افراد نقل مکانی پر مجبور ہو رہے ہیں۔

’ڈیموکریسی ناؤ‘ کے مطابق شدید گرمی کی لہر جنوبی یورپ اور شمالی افریقہ کے کچھ حصوں میں جنگل کی آگ کو ہوا دے رہی ہے۔ فرانس میں 27 ہزار ایکڑ سے زائد رقبہ آگ کی لپیٹ میں ہے، جس کی وجہ سے ہزاروں افراد نقل مکانی پر مجبور ہو چکے ہیں۔ سپین اور پرتگال کی حکومتوں نے کہا ہے کہ جولائی کے دوسرے ہفتے میں گرمی سے متعلق وجوہات کی وجہ سے سیکڑوں افراد ہلاک ہوئے ہیں۔

برطانیہ میں حکومت نے اپنی پہلی شدید درجہ حرارت کی وارننگ جاری کی ہے۔ پیشین گوئی کرنے والوں نے پیش گوئی کی ہے کہ 40 ڈگری سنٹی گریڈ تک درجہ حرارت میں اضافہ پہلی بار ہو گا۔

کالج آف پیرامیڈکس کی چیف ایگزیکٹو ٹریسی نکولس کا کہنا تھا کہ ”ہم لوگوں کو دیکھ سکتے ہیں جو خاص طور پر کمزور نوجوان ہیں، کمزور بوڑھے ہیں یا جو ڈیمنشیا کے ساتھ رہنے والے لوگ ہیں، وہ واقعی تکلیف میں ہیں۔ یہ ایک خوبصورت گرم دن کی طرح نہیں ہے، جہاں ہم تھوڑا سا سن اسکرین لگا سکتے ہیں اور باہر جا کر لطف اندوز ہو سکتے ہیں، یا پھر باہر تیراکی اور کھانا کھا سکتے ہیں۔ یہ شدید گرمی ہے جو بالآخر لوگوں کی موت پر ختم ہو سکتی ہے، کیونکہ یہ بہت شدید ہے اور ہم اس ملک میں اس طرح کی گرمی کیلئے تیار نہیں ہیں۔“

Roznama Jeddojehad
+ posts