لاہور (جدوجہد رپورٹ) اٹلی کے وزیر اعظم ماریو دراگی نے اعتماد کے ووٹ میں ناکامی کے بعد استعفیٰ صدر کو بھجوا دیا ہے۔ اعتماد کا ووٹ اتحادیوں کی جانب سے مسترد کیا گیا۔
’رائٹرز‘ کے مطابق صدر سرجیوماتاریلا کے دفتر سے جاری بیان میں کہا گیا کہ صدر نے وزیر اعظم کا استعفیٰ منظور کر لیا ہے، جبکہ ان کو نگران کی حیثیت میں عہدے پر رہنے کا کہا گیا ہے۔
سیاسی ذرائع کا کہنا ہے کہ صدر اسمبلی تحلیل کر کے اکتوبر میں انتخابات کا اعلان کر سکتے ہیں۔ اس سلسلے میں صدر کی پارلیمان کے دونوں ایوانوں کے سپیکروں سے ملاقات بھی متوقع ہے۔
چند مہینوں سے ملک سیاسی عدم استحکام اور غیر یقینی کا شکار ہے۔ جمعرات کو طالوی بانڈ اور اسٹاک تیزی سے فروخت ہو گئے تھے کیونکہ مارکیٹوں کو 2011ء کے بعد پہلی مرتبہ یورپی مرکزی بینک کی جانب سے شرح سود میں اضافے کا سامنا کرنا پڑا۔
ابتدائی تجارت میں بنچ مارک 10 سالہ اطالوی بانڈز کی پیداوار 20 بیسس پوائنٹس سے بڑھ کر تین ہفتوں میں اپنی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی، جبکہ اسٹاک 1.8 فیصد نیچے آ گیا تھا۔
اٹلی کی وزارت خزانہ کے سابق سینئر عہدیدار کے مطابق یہ پالیسیاں اور اصلاحات اٹلی کیلئے ایک بڑا دھچکا ہیں، اس کی وجہ سے قبل از وقت انتخابات میں تاخیر اور رکاوٹیں ہونگی اور غالباً سال کے آخر تک کوئی بجٹ نہیں ہو گا۔
وزیر اعظم نے گزشتہ ہفتے ہی اس وقت استعفیٰ دینے کا اعلان کر دیا تھا جب ان کے ایک اتحادی نے مہنگائی سے نمٹنے کے اقدامات پر اعتماد کے ووٹ میں ان کی حمایت سے انکار کیا تھا۔ تاہم صدر نے استعفیٰ مسترد کرتے ہوئے انہیں پارلیمنٹ کے سامنے جانے کا کہا تھا تاکہ وہ دیکھیں کہ آیا وہ پارلیمنٹ کے خاتمے تک اتحاد جاری رکھ سکتے ہیں یا نہیں۔
وزیر اعظم نے مسائل سینیٹ کے سامنے رکھے، تاہم فائیو اسٹار موومنٹ نے پھر وزیر اعظم کی حمایت سے انکار کر دیا۔ دائیں بازو کی اتحادی پارٹیوں نے ووٹنگ میں حصہ لینے سے انکار کرتے ہوئے وزیر اعظم پر زور دیا کہ وہ فائیو اسٹار کے بغیر نئی پالیسی ترجیحات کے تحت نئی انتظامیہ تشکیل دیں۔