خبریں/تبصرے

جموں کشمیر: آئینی ترمیم، ٹورازم ڈویلپمنٹ ایکٹ سمیت مظاہرین پر مقدمات کیخلاف احتجاجی تحریک

راولاکوٹ (حارث قدیر) پاکستان کے زیر اہتمام جموں کشمیرمیں مجوزہ 15 ویں آئینی ترمیم، ٹورازم پروموشن ترمیمی ایکٹ کے ذریعے ٹورازم ڈویلپمنٹ اتھارٹی کے قیام اور بجلی کی لوڈشیڈنگ اور ناجائز ٹیکسوں کے خلاف احتجاج کرنے والے مظاہرین کے خلاف مقدمات اور گرفتاریوں کے خلاف وکلا، سیاسی جماعتوں اور عوامی ایکشن کمیٹیوں کے زیر اہتمام احتجاجی تحریک کا آغاز ہو گیا ہے۔

آج پیر کے روز بار کونسل کے زیر اہتمام تمام ضلعی و تحصیل بار ایسوسی ایشنوں کے زیر اہتمام ہڑتال کا اعلان کیا گیا ہے۔ سیکرٹری بار کونسل شوکت حسین اعوان کی جانب سے جاری سرکلر کے مطابق آج کوئی بھی وکیل عدالتوں میں پیش نہیں ہو گا۔

جموں کشمیر پیپلزپارٹی کی جانب سے منگل 26 جولائی کے روز راولاکوٹ میں احتجاجی مظاہرہ کا اعلان کیا گیا ہے۔ پونچھ بھر کی ایکشن کمیٹیوں کی جانب سے بھی بدھ 27 جولائی کے روز راولاکوٹ میں احتجاجی مظاہرے کا اعلان کیا گیا ہے۔

انجمن تاجران تھوراڑ کی جانب سے بھی آج پیر کے روز مکمل شٹر ڈاؤن ہڑتال کا اعلان کر رکھا ہے۔

جموں کشمیر لبریشن فرنٹ کے چیئرمین سردار محمدصغیر خان نے بھی اعلان کیا ہے کہ جے کے ایل ایف 28 جولائی کو راولاکوٹ کے مقام پر احتجاجی مظاہرہ کرے گا۔

اتوار کے روز مظفر آباد میں سول سوسائٹی کے زیر اہتمام احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔ گزشتہ جمعہ کے روز میرپور میں تاجروں اور شہریوں کی جانب سے بڑا احتجاجی مظاہرہ منعقد کیا گیا تھا۔ جمعہ کے روز ہی پونچھ اور سدھنوتی کے مختلف مقامات پر بھی احتجاجی مظاہرے کئے گئے، پاگلی بازار، بلوچ بازار، کھائی گلہ بازار، تھلہ بازار، علی سوجل بازار، تھوراڑ بازار سمیت دیگر مقامات پر ہونے والے احتجاجی مظاہروں میں سیکڑوں کی تعداد میں شہریوں نے شرکت کی۔

واضح رہے کہ مختلف مقامات پر ہونے والے احتجاجی مظاہروں سے نمٹنے کیلئے حکومت نے سخت پالیسی کا اعلان کر رکھا ہے۔ سڑکیں بند کرنے اور احتجاج کرنے والوں کے خلاف انسداد دہشت گردی کی دفعات کے تحت مقدمات قائم کرنے کی سرکاری دھمکیاں دینے کے علاوہ بجلی کے بلات جمع نہ کروانے کی صورت 10 فیصد سرچارج عائدکئے جانے کے دھمکی آمیز عوامی پیغامات بھی جاری کئے گئے ہیں۔

اس وقت تک چار مختلف تھانوں میں مقدمات درج کئے گئے ہیں، جن میں 4 درجن کے قریب لوگوں کو نامزد کیا گیا ہے۔ مختلف کارروائیوں کے دوران پولیس نے 2 درجن سے زائد افراد کو گرفتار کر رکھا ہے، جن میں سے کچھ گرفتار شہریوں کے خلاف تاحال کوئی مقدمہ درج نہیں کیا گیا ہے۔

شہری گرفتار رہنماؤں کی رہائی کے علاوہ بجلی کے بلات پر عائد کئے گئے ناجائز ٹیکسوں، فیول پرائس ایڈجسٹمنٹ کے خاتمے، لوڈشیڈنگ سے اس خطہ کو مستثنیٰ قرار دینے، آٹا اور اشیا خوردونوش پر سے سبسڈی ختم کرنے کے علاوہ مجوزہ 15 ویں آئینی ترمیم کے ذریعے اس خطے کی آئینی و سیاسی حیثیت کو تبدیل کرنے کی کوشش ترک کرنے اور ٹورازم ڈویلپمنٹ اتھارٹی کے ذریعے مبینہ طور پر اس خطے کے سیاحتی مقامات کو تمام قوانین کو بالائے طاق رکھتے ہوئے غیر ریاستی سرمایہ کاروں اور عسکری اداروں کے حوالے کئے جانے کا منصوبہ ترک کرنے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔

Roznama Jeddojehad
+ posts