سماجی مسائل

روزمرہ کے مسائل: برتن سکھا کر ان میں کھائیں پئیں

فاروق سلہریا

ایک مضحکہ خیز مگر خطرناک عمل اکثر دیکھنے میں آتا ہے۔ لوگ فلٹر پلانٹ سے لایا گیا پانی یا منرل واٹر کی بوتل سے پانی ایک ایسے دھلے ہوئے گلاس میں انڈیل رہے ہوتے ہیں جو ٹنکی کے پانی سے دھویا ہوتا ہے۔ گھر کی ٹنکی سے پانی ممکن ہے واٹر سپلائی سے آیا ہو یا گھر میں بور کر کے موٹر کی مدد سے حاصل کیا جا رہا ہو۔ یہ پانی پینے کے قابل نہیں ہوتا اس لئے پانی واٹر فلٹریشن پلانٹ سے لایا جاتا ہے یا منرل واٹر استعمال کیا جاتا ہے۔

گھروں کی ٹونٹیوں میں جو پانی ٹنکی سے آ رہا ہے اگر وہ پینے کے قابل نہیں تو ظاہر ہے ایسے پانی سے اگر برتن دھوئے جائیں تو لازمی ہے کہ برتنوں کے سوکھنے تک انہیں استعمال نہیں کیا جانا چاہئے۔ جب برتن سوکھ جائیں گے تب ہی ٹنکی والے پانی میں موجودجراثیموں کا خاتمہ ہو گا۔

اگر ہم ایک ایسے گلاس میں فلٹر والاپانی یا منرل واٹرانڈیل کرپی رہے ہیں، جو جراثیموں سے بھرا ہوا ہے تو فلٹر پلانٹ سے پانی لانے کا ترددیا منرل واٹر پر پیسے ضائع کرنے سے فائدہ؟

یہ بھی اکثر دیکھنے میں آتا ہے کہ لوگ پھل یا سلاد کو ٹنکی والے پانی سے دھو کر کھانا شروع ہو جاتے ہیں۔ پھل یا سلاد کو دھونا اچھی بات ہے مگر دھونے کے بعد پانی خشک ہونے دیں پھر کھائیں۔

صفائی اچھی چیز ہے مگر ہائی جین کے بغیر صفائی بے معنی ہے۔

Farooq Sulehria
+ posts

فاروق سلہریا روزنامہ جدوجہد کے شریک مدیر ہیں۔ گذشتہ پچیس سال سے شعبہ صحافت سے وابستہ ہیں۔ ماضی میں روزنامہ دی نیوز، دی نیشن، دی فرنٹئیر پوسٹ اور روزنامہ پاکستان میں کام کرنے کے علاوہ ہفت روزہ مزدور جدوجہد اور ویو پوائنٹ (آن لائن) کے مدیر بھی رہ چکے ہیں۔ اس وقت وہ بیکن ہاوس نیشنل یونیورسٹی میں اسسٹنٹ پروفیسر کے طور پر درس و تدریس سے وابستہ ہیں۔