سوشل ڈیسک
ریاستِ جموں کشمیر کے ساتھ پاکستانی لوگوں کی بے وجہ بہت زیادہ جذباتی وابستگی ہے مگر اس ریاست کے مسئلے بارے پاکستان کی نام نہاد پڑھی لکھی ”کلاس“ میں بھی معلومات کی شدید کمی ہے۔ اس لاعلمی کا ایک شاندار نمونہ مندرجہ ذیل ویڈیو ہے۔
یہ ویڈیو کچھ عرصے سے آن لائن موجود ہے مگر موجودہ حالات کے تناظر میں اس کو یہاں پھر سے شیئر کیا جا رہا ہے۔ یہ ویڈیو انگریزی زبان میں ہے مگر موضوع اس قدر جانا پہچانا ہے کہ ہمارے ایسے قارئین جو انگریزی زبان سے گہری واقفیت نہیں رکھتے، ہمیں امید ہے وہ بھی با آسانی اس ویڈیو کا مدعا سمجھ سکتے ہیں۔
اس ویڈیو میں امریکی اسکالر کرسٹین فیئر ایک پاکستانی فل برائٹ اسکالر کو اقوامِ متحدہ کی مسئلہ کشمیر پر قرار دادوں بارے آگاہ کر رہی ہیں کیونکہ پاکستانی اسکالر کا موقف تھا کہ اقوامِ متحدہ کی قراردادوں پر عمل ہونا چاہئے(جن کے مطابق پاکستان کو جموں کشمیر سے اپنی فوج استصواب سے پہلے نکالنی ہے جبکہ بھارت پر یہ شرط پوری طرح نہیں لگائی گئی)۔ دوسرے الفاظ میں یہ قرار دادیں پاکستان کے خلاف جاتی ہیں۔
ایک وقت تھا کہ کرسٹین فیئر اکیڈیمک حلقوں میں پاکستانی اسٹیبلشمنٹ کی پسندیدہ اسکالر مانی جاتی تھیں۔ اب کچھ عرصے سے وہ ہند نوازی کے حوالے سے مشہور ہیں۔ بہر حال وہ ان چند مغربی محقیقین میں سے ایک ہیں جو جنوبی ایشیا پر تحقیق کرتے ہیں۔ اس ویڈیو میں ان کا یہ کہنا بھی ہے کہ وہ آج تک کسی ایسے پاکستانی سے نہیں ملیں جس نے کشمیر بارے اقوام متحدہ کی قرار دادیں پڑھ رکھی ہوں۔
آپ بھی سماجی مسائل کو اجاگر کرنے والی ویڈیوز ہمیں ارسال کر کے سوشل ڈیسک کا حصہ بن سکتے ہیں۔ اپنی ویڈیوز ہمیں یہاں ارسال کریں۔