خبریں/تبصرے

مشال خان اور شہدا جلیانوالہ باغ کی یاد میں پاکستان و جموں کشمیر میں تقریبات

لاہور (جدوجہد رپورٹ) 6 سال قبل عبدالولی خان یونیورسٹی مردان میں ہجوم کے ہاتھوں قتل ہونے والے نوجوان طالبعلم رہنما مشال خان اور برطانوی جبر کے خلاف احتجاج کے دوران فوجی دہشت گردی کے نتیجے میں شہید ہونے والے جلیانوالہ باغ کے شہدا کی یاد میں پاکستان کے مختلف شہروں کے علاوہ پاکستان کے زیر انتظام جموں کشمیر کے شہروں میں مختلف تقاریب منعقد کی گئیں۔

اسلام آباد

اسلام آباد سے جاری پریس ریلیز کے مطابق نیشنل پریس کلب کے سامنے ریولوشنری سٹوڈنٹس فرنٹ (آر ایس ایف)، حقوق طلبہ تحریک اور پیپلز سٹوڈنٹس فیڈریشن (پی ایس ایف) کے زیر اہتمام مشعل بردار ریلی کا انعقاد کیا گیا۔

تقریب کے دوران، شرکا نے چاروں طرف پھیلی انتہا پسندی اور ناامیدی کے اندھیروں کا مقابلہ کرنے کے لیے علامتی اشارے کے طور پر مشعلیں روشن کیں۔ مقررین نے کیمپس میں طلبہ کو درپیش مختلف مسائل پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے طلبہ کو درپیش چیلنجز کے بارے میں بات کی جن میں فیسوں میں اضافہ، ناقص معیار تعلیم اور ناکافی سہولیات شامل ہیں، جبکہ یونیورسٹی انتظامیہ جوابدہ ہونے اور اپنے اکاؤنٹس کا آڈٹ فراہم کرنے سے انکار کرتی ہے۔ ان مسائل پر آواز اٹھانے والے طلبہ کو ڈرانے دھمکانے اور خاموش کرانے کی دھمکیوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔

مقررین نے مشال خان کے قتل کے المناک واقعہ کے بعد سے یونیورسٹی کیمپس کی بگڑتی ہوئی صورتحال پر اپنے تحفظات کا اظہار کیا۔ طلبہ نے ریلی کے دوران کئی مطالبات پیش کیے، جن میں اسٹوڈنٹ یونین کی بحالی، تعلیمی بجٹ میں 100 فیصد اضافہ، کیمپس میں انسداد ہراسانی کمیٹیوں کا قیام، قائد اعظم یونیورسٹی کو دوبارہ کھولنے اور طلبہ کے خلاف درج کی گئی تمام ایف آئی آرز کو منسوخ کرنا شامل ہیں۔

مقررین نے موجودہ سیاسی بحران میں طلبہ کی سیاست کی اہمیت پر زور دیا اور سیاسی سرگرمیوں میں حصہ لینے کے دوران طلبہ کو درپیش چیلنجوں پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے موجودہ سیاسی ماحول میں انہیں درپیش مسائل کو اجتماعی طور پر حل کرنے کے لیے آپس میں اتحاد اور یکجہتی کی اہمیت پر زور دیا۔

تقریب کا اختتام طلبہ کی بڑھتی ہوئی مہنگائی، انتہا پسندی اور تشدد کے خلاف نعرے لگاتے ہوئے ہوا۔ انہوں نے طلبہ کے لیے سیاسی سرگرمیوں میں مشغول ہونے کے لیے پر امن اور جامع ماحول کی ضرورت کا اعادہ کیا۔ انہوں نے حکام پر زور دیا کہ وہ طلبہ کی حفاظت کو یقینی بنانے کے لیے اقدامات کریں اور ریلی کے دوران پیش کیے گئے مطالبات کو پورا کریں۔

لاہور

لاہور سے جاری پریس ریلیز کے مطابق کے لبرٹی چوک میں مشال خان اور جلیانوالہ باغ کے شہدا کی یاد میں ریولوشنری سٹوڈنٹس فرنٹ، پروگریسو سٹوڈنٹس کلیکٹو، جموں کشمیر نیشنل سٹوڈنٹس فیڈریشن، پشتون تحفظ موومنٹ، این ایس ایف پاکستان اور پشتون ایجوکیشنل ڈویلپمنٹ پروگرام کے زیر اہتمام ریلی کا انعقاد کیا گیا۔

شرکا ریلی نے مہنگائی، بے روزگاری،لوڈشیڈنگ، طلبہ یونین پر پابندی اور سامراجی غلامی کے خلاف نعرہ بازی کی۔ ریلی کے بعد لبرٹی چوک میں جلسہ کیا گیا، جس سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے ریاست کی پشت پناہی میں جامعات کے اندر بنیاد پرستی اور انتہائی پسندی کی مذمت کی۔

مقررین نے قائد اعظم یونیورسٹی اور پشاور یونیورسٹی کو کھولنے کا مطالبہ کرتے ہوئے، جامعات میں ملٹرائزیشن کو روکنے کا مطالبہ کیا۔ مقررین نے وزیرستان میں فوجی آپریشن کی تجویز کو رد کرتے ہوئے کہا کہ پشتون امن چاہتے ہیں۔ پہلے طالبان کو بسانا اور پھر انکو ہٹانے کے لیے آپریشن کرنا صرف منافع خوری کی جنگ ہے۔

راولاکوٹ (جموں کشمیر)

پاکستانی زیر انتظام جموں کشمیر کے شہر راولاکوٹ میں جموں کشمیر نیشنل سٹوڈنٹس فیڈریشن (جے کے این ایس ایف)اور پیپلز ریوولوشنری فرنٹ (پی آر ایف) کے زیر اہتمام مشال خان کے یوم شہادت کے موقع پر افطار ڈنر اور مشعل بردار ریلی کا انعقاد کیا گیا۔ افطار ڈنر اور ریلی میں سینکڑوں طلبا و طالبات اور نوجوانوں نے شرکت کی۔

ریلی کے شرکا سے مرکزی صدر این ایس ایف خلیل بابر، رہنما پی آر ایف عاصم اختر، چیف آرگنائزر این ایس ایف سعد خالق، سابق چیئرمین جامعہ پونچھ مجیب خان، ڈپٹی چیف آرگنائزر ارسلان شانی، چیئرمین سٹڈی سرکل بورڈ ڈاکٹر سعد الحسن، آرگنائزر جامعہ پونچھ عبدالوہاب، آرگنائزر ضلع باغ فائزہ خان، آرگنائزر پوسٹ گریجویٹ کالج یونٹ حنان بابرکے علاوہ گلگت بلتستان کے طالبعلم رہنماؤں نے بھی خطاب کیا۔

مقررین نے خطاب کرتے ہوئے مشال خان کی جدوجہد کو سلام عقیدت پیش کیا گیا۔ ریاستی سرپرستی میں مذہبی جنونیت اور انتہا پسندی کو پروان چڑھانے اور ہجوم کے ہاتھوں ترقی پسند نوجوانوں کو قتل کرنے کے منصوبوں کی مذمت کی گئی۔

مقررین نے اس عزم کا اظہار کیا کہ مشال خان کے ادھورے مشن کی تکمیل طلبہ حقوق کی بازیابی اور اس نظام کی انقلابی تبدیلی کے ذریعے حقیقی انسانی معاشرے کے قیام تک جدوجہد جاری رکھی جائے گی۔

مظفر آباد (جموں کشمیر)

پاکستانی زیر انتظام جموں کشمیر کے دارالحکومت مظفر آباد میں بھی مشال خان کے یوم شہادت کے موقع پر پی آر ایف اور این ایس ایف کے زیر اہتما م سیمینار کا انعقاد کیا گیا۔ سیمینار سے مرکزی آرگنائزر پی آر ایف راشد شیخ، مرکزی نائب صدر این ایس ایف راجہ نصیر، سابق چیئرمین مالیاتی بورڈ مروت راٹھور، مرکزی ترجمان حسنین راجہ سمیت دیگر مقررین نے خطاب کیا۔

خواتین کا سیمینار

پاکستانی زیر انتظام جموں کشمیر کے شہر راولاکوٹ میں جے کے این ایس ایف کے زیر اہتمام مشال خان شہید کی یاد میں خواتین کا افطار ڈنر اور سیمینار بھی منعقد کیا گیا۔ اس سیمینار سے مرکزی جوائنٹ سیکرٹری انعم اختر، جنرل سیکرٹری جامعہ پونچھ علیزہ اسلم، ضلعی آرگنائزر باغ فائزہ خان، ممبر سنٹرل کمیٹی بینش کاظم، مریم شعیب خان اور دیگر مقررین نے خطاب کیا۔ مقررین نے مشال خان کی قربانی کو خراج عقیدت پیش کیا اور مشال خان کے ادھورے مشن کی تکمیل تک جدوجہد جاری رکھنے کے عزم کا اظہار کیا۔

Roznama Jeddojehad
+ posts