خبریں/تبصرے

سابق کورکمانڈر سمیت دیگر کیخلاف کورٹ مارشل کی کارروائی شروع ہونے کا دعویٰ

لاہور (جدوجہد رپورٹ) سابق کور کمانڈر لاہور سلمان فیاض غنی کو عہدے سے ہٹائے جانے کے بعد اب کورٹ مارشل کی کارروائی کا سامنا کرنا پڑے گا۔ صحافی عمران شفقت نے اپنے ایک وی لاگ میں یہ دعویٰ کیا ہے کہ سلمان فیاض غنی کے علاوہ دیگر 80 کے قریب ایسے لوگ ہیں، جن کے خلاف کورٹ مارشل کی کارروائی کا آغاز کیا گیا ہے۔

قبل ازیں معروف صحافی اعزاز چیمہ نے اپنے وی لاگ ’ٹاک شاک‘ میں گفتگو کرتے ہوئے یہ بتایا کہ سابق کور کمانڈڑ لاہور کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ وہ عمران خان سے محبت کرنے والوں میں شامل ہیں۔ انہوں نے مظاہرین کو خود کور کمانڈر ہاؤس کے اندر بلایا۔

انکا کہنا تھا کہ شاید کورکمانڈر کا خیال تھا کہ وہ مظاہرین سے مذاکرات کرینگے، لیکن جب مظاہرین اندر آئے تو صورتحال ان کے قابو سے باہر ہو گئی۔

انہوں نے یہ بھی کہا کہ کور کمانڈر لاہور کی ہدایت پر ہی کورکمانڈر ہاؤس لاہور کے سکیورٹی سٹاف نے سول کپڑے پہن رکھے تھے۔ صرف ایک شخص باوردی تھا۔

انکا کہنا تھا کہ صورتحال قابو سے باہر ہونے پر کور کمانڈر لاہور نے اپنا سامان اٹھایا اور اہل خانہ کے ہمراہ کور کمانڈر ہاؤس کے عقبی دروازے سے باہر نکل گئے۔ مظاہرین نے اس کے بعد کور کمانڈر ہاؤس میں توڑ پھوڑ شروع کر دی۔

اعزاز چیمہ کا یہ بھی کہنا تھا کہ توڑ پھوڑ اور جلاؤ گھیراؤ میں اکثریت ان لوگوں کی شامل تھی، جنہیں عمران خان اپنی ٹائیگر فورس کہتے ہیں اور ان سے گزشتہ عرصہ میں جلسوں کے دوران حلف بھی لئے جاتے رہے ہیں۔

واضح رہے کہ پاکستانی فوج کے اندر آرمی چیف اور سابق وزیراعظم عمران خان کے حمایتی افسران اور اہلکار ان کے درمیان چپقلش اور تقسیم کی خبریں ایک سال سے سامنے آرہی ہیں۔ عمران خان بھی اشاروں میں یہ باتیں کرتے رہتے ہیں۔ اس کے علاوہ پی ٹی آئی ٹرولز اور خاص کر کے کچھ سابق فوجی افسران اس تاثر کو تقویت دینے کے حوالے سے سوشل میڈیا پر دعوے کرتے رہتے ہیں۔

گزشتہ دنوں میں عادل راجہ نامی ایک ریٹائرڈ میجر نے فوج کے اندر اس تضاداور تقسیم کے حوالے سے متعدد دعوے کئے گئے ہیں۔ انہوں نے تحریک انصاف کے کارکنوں اور شہریوں کو اس حد تک اکسانے کی کوشش کی ہے کہ وہ اگر عمران خان کے حق میں نکل کر اداروں پر حملہ آور ہوتے ہیں تو فوج کے اندر سے بھی لوگ ان کے حق میں سامنے آجائیں گے۔

بعد ازاں انہوں نے یہ دعوے بھی کئے کہ فوجی افسران نے آرمی چیف کے احکامات ماننے سے انکار بھی کیا ہے۔ تاہم ان دعوؤں کی تصدیق آزاد ذرائع سے نہیں ہو پائی ہے۔ البتہ صحافیوں کی جانب سے کور کمانڈر لاہور سمیت کچھ دیگر افسران کے اس کام میں ملوث یا شامل ہونے کی اطلاعات کی تصدیق بھی کی ہے۔

Roznama Jeddojehad
+ posts