خبریں/تبصرے

ورلڈ اکنامک فورم کے موقع پر ’عدم مساوات کے خلاف محاذ‘ کے زیر اہتمام آج ملک گیر مظاہرے

لاہور(پ ر)پاکستان کسان رابطہ کمیٹی کے جنرل سیکرٹری فاروق طارق اور ’عدم مساوات کے خلاف محاذ‘ کے نیشنل کوآرڈینیٹر نثار شاہ ایڈووکیٹ نے ’ارب پتی منافع خوروں کو لگام دو‘ ملک گیر مظاہروں کا اعلان کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہر سال کی طرح، اس سال بھی سوئٹزرلینڈ کے شہر ڈاووس میں 18 جنوری 2025 کو ورلڈ اکنامک فورم منعقد ہو رہا ہے، جہاں تمام بڑے امیر ممالک شرکت کریں گے اور موجودہ سرمایہ دارانہ نظام کی معاشی پالیسیوں پر عوام دشمن اہم فیصلے کریں گے۔ جو فیصلے کیے جائیں گے وہ براہ راست پاکستان جیسے غریب ممالک کو براہ راست منفی طور پر متاثر کریں گے۔

یہ ہماری ذمہ داری ہے کہ ہم باہر نکل کر ان نقصان دہ پالیسیوں کے خلاف احتجاج کریں۔ ان کے فیصلے مہنگائی، بیروزگاری اور موسمیاتی تبدیلی کی صورت میں عوام کو نقصان پہنچاتے ہیں۔

ان مسائل کے پیش نظر ورلڈ اکنامک فورم کیخلاف ’فائٹ انیکوئلٹی الائنس پاکستان‘ جس کو ہم اردو ’عدم مساوات کے خلاف اتحاد‘ کہتے ہیں پاکستان کسان رابطہ کمیٹی کے ساتھ مل کر ملک کے 16 مختلف شہروں میں احتجاج کر رہا ہے۔ اس احتجاج کو Red Line Action یعنی ’بہت ہو چکا اب مزید برداشت نہیں‘ کا نام دیا گیا ہے تاکہ ہم سرمایہ دارطبقہ استحصال کی حقیقت کو پہچانیں۔ اگر انہوں نے اپنے استحصالی طریقوں کو نہ روکا تو یہ نہ صرف انسانیت کے لیے بلکہ پورے کرہ عرض کے لیے ایک بڑا مسئلہ بن جائے گا۔ ہم مطالبہ کرتے ہیں:

ارب پتیوں منافع خوروں کو لگام دیا جائے، محنت کشوں کا استحصال اور معاشی قتل بند کرو، سرمایہ داروں کو دی جانے والی ریاستی امداد بند کی جائے۔ کم از کم ماہانہ اجرت 37000 روپے پر عمل درآمد کرایا جائے۔ دریائے سندھ پر چھ کینال کی تعمیر بند کی جائے، کارپوریٹ فارمنگ ختم کی جائے، زمین چھوٹے اور بے زمین کسانوں میں تقسیم کرو، 2022 کے سیلاب متاثرین کو کم از کم 10 لاکھ روپے مکان کی تعمیر کے لئے ادا کئے جائیں۔ امیر ممالک کلائمیٹ فنانس بارے اپنے وعدوں کو پورا کریں۔ امیر ممالک عالمی گلوبل وارمنگ کے ذمہ دار ہیں۔ غریب ممالک کو قرضہ جات کی بجائے ماحولیاتی انصاف کی فراھمی کے لئے فوری امداد کریں۔ پاکستان قرضہ جات دینے سے انکار کرے اور رقم کو عوامی فلاحی منصوبوں اور غربت خاتمہ کے لئے استعمال کیا جائے۔

Roznama Jeddojehad
+ posts