مقبول بٹ شہید جموں کشمیر کی جدوجہد آزادی کو عالمی سطح پر اجاگر کرنے کے لیے دنیا بھر کی تحریکوں کا بغور تجزیہ کر رہے تھے۔ اس وقت لاطینی امریکہ سمیت دنیا کے مختلف خطوں میں آزادی اور انقلاب کی جدوجہد کا معروف طریقہ گوریلا جدوجہد کو سمجھا جاتا تھا۔یہی وجہ تھی کہ مقبول بٹ نے اپنے دیگر ساتھیوں کے ہمراہ محاذ رائے شمار کا انڈر گراؤنڈ عسکری فرنٹ ’نیشنل لبریشن فرنٹ‘ (این ایل ایف) کے نام سے قائم کیا اور عسکری جدوجہد کو منظم کرنے کے لیے کوششیں شروع کر دیں۔ اس دوران وہ دو بار سیز فائر لائن عبور کر کے بھارتی زیر انتظام جموں کشمیر گئے۔ جون 1966میں مقبول بٹ شہید دیگر ساتھیوں کے ہمراہ سیز فائر لائن عبور کر کے کپواڑہ میں گئے۔ وادی میں ایک سی آئی ڈی انسپکٹر کے اغواء اور قتل کے الزام میں انہیں گرفتار کیا گیا اور دو سال بعدانہیں پھانسی کی سزا دی گئی۔
