سر گنگا رام کی برسی ہر سال بالخصوص لاہوریوں اور بالعموم پنجابیوں کی طرف سے بغیر کسی یادگار کے گزر جاتی ہے۔ اس کی ممکنہ وجہ اگست 1947ء میں برِصغیر کی تقسیم کو قرار دیا جا سکتا ہے، جس نے بھارت اور پاکستان میں ایک مخصوص عقیدے کو جگہ دی اور دوسرے مذاہب سے تعلق رکھنے والے ہیرو، مخیر حضرات، نیک طبع افراداور انسان دوست شخصیات کو مسترد کر دیا۔
