انہوں نے کہا کہ یہ وائرس قدرتی ارتقا کا نتیجہ ہے اور انسانوں کے تیار کرنے کی قیاس آرائیوں کا اب خاتمہ ہوجانا چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ یہ وائرس قدرتی ارتقا کا نتیجہ ہے اور انسانوں کے تیار کرنے کی قیاس آرائیوں کا اب خاتمہ ہوجانا چاہیے۔
ان کے ادارے کو نیب کی رپورٹنگ کی پاداش میں انتقام کا نشانہ بنایا جارہاہے۔
”انہیں تحریری طور پر کچھ نہیں بتایا گیا۔ مجھے فخر ہے میں طلبہ کو تنقیدی انداز میں سوچنے اور بحث کرنے کی ترغیب دیتا تھا۔ میں نے بحث اور مکالمے کے کلچر کو فروغ دیا اور طلبہ کو بتایا کہ ہر چیز پر سوال اٹھاؤ اور یہی بات انتظامیہ میں بیٹھے عقل کے اندھوں کو پسند نہیں آئی۔ وہ گلگت سے تعلق رکھتے ہیں مگر اس سوچ کے ساتھ لاہور میں پڑھا رہے تھے کہ وہ معاشرے کی تعمیر میں اپنا کردار ادا کر رہے ہیں۔“
آخری تجزیے میں ہندی سینما تاریخی فکشن کو ایک نئے زاویے سے دکھا کر ہندو توا کا موثر پروپیگنڈہ کررہی ہے۔
”اب تک کشمیر یوں کو جنوبی ایشیا کے دو ملکوں کے درمیان ایک علاقائی مسئلہ کی طرح دیکھا جاتارہاہے جس میں وادی کے باسیوں کو ایک ثانوی حیثیت حاصل رہی ہے لیکن وقت آ گیا ہے کہ کشمیری اپنے سیاسی، معاشی اور سماجی مسائل خود حل کریں۔ ہماری آزادی کی تحریک کوئی تیسرا فریق نہیں چلاسکتا، یہ جدوجہد ہمیں ہی کرنی ہوگی۔“
ایک مزدور کا کہنا تھا کہ ”اس کی تنخواہ 20 ہزار ہے جس میں اس کے خاندان کا گزر بسر نہیں ہوتا اس لیے وہ ایک اور جگہ بھی ملازمت کرتا ہے مگر اب اس کو ایک ملازمت چھوڑنی پڑے گی۔ نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر اس کا کہنا تھا کہ میرے لیے ایک ملازمت چھوڑنے کا مطلب ایک وقت میرے بچوں کا فاقہ ہے۔ “
’عورت مارچ‘ کے شرکا نے حکومت پر بھی سخت تنقید کی۔
منشور میں خواتین کو تعلیم، صحت اور انصاف دینے اور جنسی ہراسگی کو روکنے کے لیے موجود قوانین پر عملدرآمد اور مزید قوانین بنانے کا مطالبہ کیا گیا۔ مارچ سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے صنفی امتیاز سے پاک معاشرے کی تکمیل تک جدوجہد جاری رکھنے کا عہد کیا۔
8 مارچ اس بات کااظہار ہے کہ عورت کسی کی ملکیت نہیں ہے بلکہ اس کی اپنی انفرادی شناخت اور حیثیت ہے۔
لاہور لیفٹ فرنٹ کے رہنما فاروق طارق نے میڈیا کو اس پریس کانفرنس کی کوریج کی دعوت دینے کے علاوہ ترقی پسند کارکنوں سے بھی اس پریس کانفرنس میں شرکت کی اپیل کی ہے۔