خبریں/تبصرے


دنیا بھر کی 123 عسکری تنظیموں کی فہرست: 76 اسلامی، 19 پاکستانی گروپ شامل

امریکہ کی سٹینفورڈ یونیورسٹی کی جانب سے دنیا بھر میں کام کرنے والی عسکری تنظیموں پر ایک تحقیق کے مطابق دنیا میں کل 123عسکری گروپ سرگرم ہیں یا رہے ہیں۔ ان عسکری گروپوں میں سے 76اسلامی گروپ ہیں، جبکہ 19گروپ ایسے ہیں جو پاکستان میں کام کرتے ہیں یا پاکستان میں ہی قائم کئے گے ہیں۔

دنیا بھر میں انسانی حقوق کے کارکنوں کا تحفظ فراہم کرنے کا مطالبہ

جموں کشمیر لبریشن فرنٹ (جے کے ایل ایف) کے قائم مقام چیئرمین اور ساؤتھ ایشیا ڈیموکریسی واچ یو ایس اے کے بورڈ ڈائریکٹر راجہ مظفر نے اپنے بیان میں کہا کہ ایسے وقت میں جب انسانی حقوق کے کارکنوں، صحافیوں، سول سوسائٹی کے ارکان اور آزادی کے کارکنوں کے خلاف ریاستی جبر عروج پر ہے، تازہ ترین انکشافات نے ریاستی جبر کو نئی سطحوں تک پہنچا دیا ہے۔

12.5 ملین مزید پاکستانی خط غربت سے نیچے، مجموعی تناسب 39.4 فیصد تک پہنچ گیا

ورلڈ بینک نے انکشاف کیا ہے کہ گزشتہ مالی سال کے دوران خراب معاشی حالات کی وجہ سے مزید 12.5 ملین افراد خط غربت سے نیچے چلے گئے ہیں۔ پاکستان میں خط غربت سے نیچے زندگی بسر کرنے والے افراد کا تناسب بڑھ کر 39.4 فیصد ہو گیا ہے۔ ورلڈ بینک نے مالیاتی چیلنجز کا سامنا کرنے والے پاکستان پر زور دیا ہے کہ وہ مالی استحکام کیلئے فوری اقدامات کرے۔

لاہور: جی سی یونیورسٹی کے مسائل پر ’طلبہ بیٹھک‘ میں مشترکہ لائحہ عمل طے

طلبہ کا کہنا تھا کہ اس وقت پورے لاہور میں آنکھوں کی بیماری پھیلی ہوئی لیکن ہمارے واش رومز میں ہاتھ منہ دھونے کے لیے صابن تک نہیں۔ یونیورسٹی نے مختلف کارڈز کی فیس، ٹیوشن فیس اور ہاسٹل فیس میں بے تحاشہ اضافہ کر دیا ہے۔ ہاسٹل میں چاہے کوئی کھانا کھائے یا نہ کھائے، رہے یا چھٹی پر ہو لیکن ان کو ہزاروں روپے کے میس اور بجلی کے بل ادا کرنا لازم ہے۔ انتہائی معاشی بحران میں طلبہ کے ساتھ انتظامیہ کا یہ رویہ انتہائی بے رحمانہ ہے، جو طلبہ کی تعلیم جاری رکھنے میں شدید رکاوٹ کا باعث بن رہا ہے۔

 نگران حکومت قبل اَز انتخابات سیاسی انتقام کا سلسلہ بند کرے

پاکستان کمیشن برائے انسانی حقوق (ایچ آر سی پی) کے خیال میں وزیرِاعظم انوار الحق کاکڑ کا یہ بیان انتہائی غیرمناسب ہے کہ پی ٹی آئی کے چئیرپرسن عمران خان اور پارٹی کی اعلٰی قیادت کے بغیر بھی شفاف انتخابات ممکن ہیں۔ پی ٹی آئی کے سربراہ عمران خان بدعنوانی کے ایک مقدمے میں جیل میں بند ہیں جبکہ پارٹی کے کئی رہنما 9 مئی کے فسادات کے بعد سے زیرِ حراست ہیں۔ چونکہ عدالتوں نے اِن تمام مقدمات میں قید لوگوں کو ابھی مجرم ثابت نہیں کیا، لہذا، کاکڑ صاحب کے دعوے غیر جمہوری اور غیر معقول ہیں۔

بجلی کی قیمتوں میں مزید اضافے کا امکان، صارفین پر 131 ارب کا بوجھ پڑے گا

درخواست کے مطابق گزشتہ ماہ 15 ارب 47 کروڑ یونٹ بجلی پیدا ہوئی، جبکہ بجلی کی پیداواری لاگت 131 ارب 11 کروڑ روپے رہی۔ گزشتہ ماہ 15 ارب 47 کروڑ یونٹ بجلی پیدا ہوئی۔ پیداواری لاگت 131 ارب 11 کروڑ روپے رہی۔ سب سے مہنگی بجلی فرنس آئل سے 33 روپے فی یونٹ کے حساب سے پیدا ہوئی۔

افغانستان: گرفتاریوں اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے 1600 واقعات

رپورٹ کے مطابق انٹرویو لینے والوں میں 44 فیصد عام شہری تھے، جن کا کسی جماعت یا نظریے سے کوئی خاص تعلق نہیں تھا۔ 21 فیصد سابق حکومتی یا سکیورٹی اہلکار تھے، 16 فیصد شہری تنظیموں یا انسانی حقوق کے گروپوں کے ممبر تھے، 9 فیصد مسلح گروپوں کے ممبر تھے اور 8 فیصد صحافی اور میڈیا تھے۔

مہنگائی کے خلاف احتجاج پر درج مقدمہ واپس لیا جائے: ایچ آر سی پی

یاد رہے کہ 16 ستمبر کو راولپنڈی سٹی پولنگ اسٹیشن میں ایک ایف آئی آر علت نمبر 850/23 زیر دفعات 505، 341 ت پ درج کی گئی ہے۔ ایف آئی آر میں فرزانہ باری، فرمان علی، ایوب ملک، اختر حسین، فہیم ذوالفقار، عباس شاہ، نثار شاہ، محمد بشیر راجہ، رضوان، فاطمہ شہزاد اور 25 نامعلوم افراد کو نامزد کیا گیا ہے۔

نیو یارک: 75 ہزار افراد کا فاسل فیول کے خلاف احتجاجی مارچ

موسمیاتی سربراہی اجلاس سے قبل اتوار کو 75 ہزار سے زائد شہریوں نے امریکی شہر نیویارک میں فاسل فیول کے خلاف احتجاجی مارچ کیا۔ مظاہرین نے فاسل فیول کا استعمال ختم کرنے کا مطالبہ کیا اور امریکہ پر الزام عائد کیا کہ وہ فاسل فیول کی ڈرلنگ میں سب سے زیادہ کام کر رہا ہے۔

جموں کشمیر: 30 رکنی مرکزی عوامی کمیٹی قائم، بل بائیکاٹ جاری رکھنے کا اعلان

٭ تمام ضلعی اور تحصیل ہیڈکوارٹرز میں دھرنے جاری رہیں گے اور جہاں نہیں لگے ہوئے وہاں دھرنے دئیے جائیں گے۔ ان دھرنوں میں سیاہ جھنڈے لہرائے جائیں گے اور سیاہ پٹیاں پہنی جائیں گی۔
٭ مطالبات کی منظوری تک بجلی کے بلوں کا بائیکاٹ کیا جائے گا۔
٭ تمام اضلاع اور تحصیل صدر مقامات پر ایک ہی وقت میں ایک روز پریس کلبوں کے سامنے علامتی احتجاج کیا جائے گا۔
٭ محلہ، وارڈ، یونین کونسل، تحصیل اور ضلعی کی سطح پر عوامی کمیٹیاں بنا کر زیادہ سے زیادہ لوگوں کو تحریک میں شامل کیا جائے گا۔ یہ کمیٹیاں عوام کو بل جمع نہ کروانے کی ترغیب دیں گی اور کنکشن کٹنے سے ہر شہری کو تحفظ فراہم کریں گی۔