خبریں/تبصرے


مخصوص نشستوں پر سابق ’جہادی کمانڈر‘ سمیت تحریک انصاف کے تینوں امیدوار کامیاب

واضح رہے کہ مظہر سعید شاہ کو بطور امیدوار نامزد کئے جانے کے بعد ملکی اور عالمی سطح پر تحریک انصاف کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا گیا ہے۔ تاہم تحریک انصاف کی جانب سے اس بابت کوئی بھی وضاحت نہیں کی گئی ہے۔ علما مشائخ ونگ کے ایک عہدیدار نے ویڈیو پیغام جاری کرتے ہوئے اس فیصلہ کے خلاف اپنا احتجاج ریکارڈ کروایا جبکہ حال ہی میں تحریک انصاف میں شمولیت اختیار کرنے والے سابق ممبر قانون ساز اسمبلی پیر علی رضا بخاری بھی اس نامزدگی کے خلاف سوشل میڈیا مہم چلانے میں بھرپور سرگرم ہیں۔

’لاپتہ‘ ہونیوالے ترقی پسند رہنما سینگار نوناری 35 روز بعد گھر پہنچ گئے

”سینگار نوناری کی شریک حیات، ان کی والدہ، عوامی ورکرز پارٹی کے ساتھیوں اور نصیر آباد کے عوام کی مسلسل مزاحمت اور روزانہ کی بنیاد پر ہونیوالے مظاہروں نے آج ایک ڈائن کے منہ سے اپنا ساتھی واپس کھینچ لیا ہے اس پر یقینا وہ مبارکباد کے مستحق ہیں۔ ملک بھر کے ترقی پسندحلقے اور سیاسی تنظیمیں بھی سینگار نوناری کی جبری گمشدگی کے خلاف مسلسل آوازیں بلند کرنے پر مبارکباد کے مستحق ہیں۔“

جموں کشمیر: بنیاد پرست کوئی نشست نہ جیت سکے مگر کالعدم ٹی ایل پی 5 ویں بڑی پارٹی

مذہبی دہشت گرد تنظیم ’جماعۃ الدعوۃ‘کو کالعدم قرار دیئے جانے کے بعد حال ہی میں ’حافظ سعید گروپ‘ نے ’جموں کشمیر یونائیٹڈ موومنٹ‘ کے نام سے سیاسی جماعت الیکشن کمیشن میں رجسٹرڈ کروائی اور انتخابات میں حصہ لیا۔ اس جماعت نے مجموعی طور پر 19 امیدواران نامزد کئے تھے، جنہوں نے مجموعی طور پر 5442 ووٹ حاصل کئے۔ اس جماعت کے 2 امیدوار مہاجرین جموں کشمیر کے حلقوں سے 1 ہزار سے زائد ووٹ حاصل کرنے میں کامیاب ہوئے، باقی کوئی بھی امیدوار 500 ووٹ بھی حاصل نہیں کر پایا۔

دانش صدیقی فائرنگ کے تبادلے میں ہلاک نہیں ہوئے، طالبان نے عمداً قتل کیا

”دانش صدیقی کو قتل کرنے اور پھر انکی لاش کو مسخ کرنے کے طالبان کے اقدام سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ وہ جنگ کے اصولوں یا کنونشنوں کا احترام نہیں کرتے ہیں۔ طالبان ہمیشہ ظالمانہ رہے ہیں لیکن انہوں نے یہ اقدام کر کے یہ اشارہ دیا ہے کہ وہ اپنے زیر قبضہ افغان حصہ میں غیر ملکی صحافیوں کی موجودگی کو پسند نہیں کرتے اور چاہتے ہیں کہ انکے پروپیگنڈہ کو ہی سچ تسلیم کیا جائے۔“

لاشے تو افغان روز دفناتے ہیں، عید پر ہم نے مسکراہٹیں دفن کیں

افغان جنگ ایک اہم موڑ پر ہے۔ افغان حکومت اور افغان عوام کو اکیلا چھوڑ دیا گیا ہے۔ ادہر عالمی میڈیا میں طالبان کی بربریت بارے کوئی رپورٹنگ نہیں ہو رہی۔ دنیا کو فیصلہ کرنا ہو گا کہ وہ طالبان کے ساتھ ہے یا افغان عوام کے ساتھ۔

کابل نہیں کشمیر سہی: مخصوص نشست پر پی ٹی آئی نے طالبان کمانڈر کو نامزد کر دیا

ماضی میں حکمران طبقات جس طرح وحشت و بربریت کو معاشرے پر مسلط کرتے ہوئے محنت کش طبقے کی بغاوت کو ٹالتے آئے ہیں اور اپنے اقتدار اور لوٹ مار کیلئے راستے بناتے آئے ہیں، ضروری نہیں اس مرتبہ بھی ایسا ہی ہو۔