بعد ازاں یکم مئی کو ڈڈیال کے مقام پر جوائنٹ عوامی ایکشن کمیٹی کے اراکین نے منگلا ڈیم کے کنارے پر کھڑے ہو کر حلف لیا اور مطالبات کی منظوری تک ناقابل مصالحت جدوجہدجاری رکھنے کے عزم کا اظہار کیا۔ 11مئی کو بھمبر سے مارچ شروع کرنے کے بعد میرپور، کوٹلی سے بذریعہ ہجیرہ پونچھ میں داخل ہونے اور براستہ دھیرکوٹ مظفرآباد کی جانب جانے کا فیصلہ کیا گیا۔ کمیٹی کی جانب سے فیصلہ کیا گیا کہ مظفرآباد پہنچ کر اسمبلی سیکرٹریٹ کے سامنے غیر معینہ مدت تک پر امن احتجاجی دھرنا دیا جائے گا۔ تاہم مارچ روکے جانے کی صورت میں تصادم کی بجائے جن مقامات پر مارچ کو روکا جائے گا، وہیں احتجاجی دھرنے دیئے جائیں گے۔ شٹر ڈاؤن اور پہیہ جام ہڑتال کی جائے گی اور ریاست گیر لاک ڈاؤن کر دیا جائے گا۔
