یاد رہے کہ خیبرپختونخوا پولیس نے علی وزیر کو گرفتار کر کے کراچی پولیس کے حوالے کیا تھا جہاں ان کے خلاف ایک جلسے میں پاکستان کے اداروں کے خلاف تقاریر کرنے اور بغیر اجازت جلسہ کرنے کے الزام میں مقدمہ درج ہے۔

یاد رہے کہ خیبرپختونخوا پولیس نے علی وزیر کو گرفتار کر کے کراچی پولیس کے حوالے کیا تھا جہاں ان کے خلاف ایک جلسے میں پاکستان کے اداروں کے خلاف تقاریر کرنے اور بغیر اجازت جلسہ کرنے کے الزام میں مقدمہ درج ہے۔
چوہدری فتح محمد نے نہ صرف زرعی مسائل کے بارے میں بات کی، بلکہ کسانوں کو اجاگر اور متحرک کرنے میں کلیدی کردار ادا کیا۔
ہمارا ریاست سے بھی مطالبہ ہے کہ مسلح فرقہ پرست اور مذہبی جنونی گروہوں کو غیر مسلح کیا جائے۔ 2 جنوری کو ہزارہ مزدوروں کے خون سے ہولی کھیلنے والوں کو گرفتار کر کے کیفر کردار تک پہنچایا جائے۔ اس تاثر کو ختم ہونا چاہئے کہ مذہبی جنونی قوتوں کو سرکاری سرپرستی حاصل ہے۔ ہر شہری کی جان کی حفاظت ریاست کی بنیادی ذمہ داری ہے۔
بائیس کروڑ سانس لیتے ہوئے مُردوں کے خلاف احتجاج کر رہی ہیں۔
یہ ’روزنامہ جدوجہد‘کی اشاعت کا دوسرا سال تھا۔ اپریل 2019 ء میں اپنے آغاز سے لے کر اب تک، ’روزنامہ جدوجہد‘نے ترقی کا سفر جاری رکھا۔ یہ آپ کی مسلسل مدد اور حمایت کے بغیر ممکن نہیں تھا۔ ہمیں امید ہے آپ انقلابی یکجہتی کا یہ اظہار آنے والے سال اور مستقبل میں بھی جاری رکھیں گے۔
پولیس کی جانب سے متعدد واقعات میں درجنوں کسانوں بشمول خواتین کو گرفتار کیا گیا ہے لیکن تمام تر سختیوں کے باوجود کسانوں نے اعلان کیا ہے کہ وہ کسی صورت گھر واپس نہیں جائیں گے۔
ادھر فلسطینی امریکی ایماپر ہونیوالے ان معاہدوں کو انکے ساتھ غداری قرار دے رہے ہیں۔
نیچر فوڈ کے مطابق غذائی قلت پر وبائی امراض کے اثرات کو کم کرنے کیلئے ممالک کو اگلے دو سالوں میں کم از کم 1.2 ارب امریکی ڈالر سالانہ خرچ کرنا ہونگے۔
”اسکاٹ لینڈ نے اس میں سے کسی کو ووٹ نہیں دیا اور ہماری پوزیشن پہلے سے واضح رہے، اسکاٹ لینڈ کو اب یہ حق حاصل ہے کہ وہ ایک آزاد ملک کی حیثیت سے اپنا مستقبل منتخب کرے اور ایک بار پھر یورپی یونین کی رکنیت کے فوائد حاصل کرے۔“
ذرا یہ بھی سوچئے گا کہ بطور ایک ارب پتی انسان صحت کی جو سہولتیں آپ کو میسر ہیں وہ پاکستان کے بائیس کروڑ لوگوں کو میسر نہیں۔ جنرل قمر باجوہ سے لے کر نواز شریف اور عمران خان تک آپ کی بات غور سے سنتے ہیں۔ حکمرانوں کو بھی کبھی تبلیغ کیجئے کہ پاکستان کے بدقسمت لوگوں تک کم از کم صحت کی سہولت ہی پہنچا دیں۔ سی ایم ایچ جیسی سہولتیں نہ سہی، میو ہسپتال جیسی ہی سہی۔