مزید پڑھیں...

ریپ وکٹم ملک بدر، ریپ کے مجرم ’نشان عزم عالیشان‘

میں نے غصے میں ایک فیس بک پوسٹ لکھی۔ کسی وجہ سے وہ پوسٹ وائرل ہو گئی۔ ٹکٹ تومنسوخ ہو گئی مگر ٹکٹ دینے والا پارٹی رہنما اب ملک کا وزیر اعظم ہے اور وزیر عظم کا خیال ہے کہ ریپ روکنے کے لئے مجرموں کو نامرد بنا دیا جائے، انہیں پھانسی پر لٹکا دیا جائے (ہم ایسی سزاوں کے خلاف ہیں ورنہ کہتے کہ خان صاحب اپنی پارٹی سے بسم اللہ کیجئے)۔

خان صاحب! نامرد بنانے سے جرم ختم نہیں ہو گا مگر درندگی بڑھ جائے گی

ہر سنگین جرم کے بعد پاکستانی معاشرہ سکتے میں آ جاتا ہے اور پھرسخت سزاؤں کا شور بھی اٹھتا ہے۔ موٹر وے پر ہونے والے ریپ کیس نے ایک مرتبہ پھر لٹکا دو، سر عام پھانسی دو، والے بیانئے کو بڑھاوا دیا۔ اس بار البتہ خطرناک بات یہ ہے کہ ملک کے وزیر اعظم (گو ان سے اسی کی توقع تھی) نے بھی اس بیانئے کو آگے بڑھایا ہے۔ انہوں نے تو نہ صرف ریپ کے مجرم کے لئے پھانسی بلکہ نامرد بنانے کی بھی تجویز دی ہے۔