پوری دنیا آج ایک ہی بیماری کا شکار ہے جس کے علاج کے لیے سائنس تو کوئی تفریق نہیں برت رہی مگر رجعتی سوچ اور سرمایہ دارانہ نظام پر مبنی غیر انسانی روئیے ضرور نسلی اور سماجی تفریق کا سبب ہیں۔

پوری دنیا آج ایک ہی بیماری کا شکار ہے جس کے علاج کے لیے سائنس تو کوئی تفریق نہیں برت رہی مگر رجعتی سوچ اور سرمایہ دارانہ نظام پر مبنی غیر انسانی روئیے ضرور نسلی اور سماجی تفریق کا سبب ہیں۔
یہ مظاہرہ گذشتہ روز ہی فیکٹری سے بر طرف کئے گئے 35 مزدوروں کی بحالی کے لئے شروع ہوا تھا۔
اب ہو گا یہ کہ نہ جانیں بچیں گی نہ معیشت۔ لوگ کرونا سے بھی مریں گے اور بھوک سے بھی۔ ہسپتال کا نظام ناکام ہو جانے سے اب لوگ ایسی بیماریوں سے بھی ہلاک ہو جائیں گے جن کا علاج ممکن تھا۔ اگر کرونا کو ایک جنگ قرار دے دیا جاتا تو اس حکومت کی پالیسی جنگی جرائم کے زمرے میں آتی۔
اس مسئلے کو قومی سطح پر تعصب اور امتیازی سلوک کامسئلہ تسلیم کرنے کی بجائے اسے پولیس کے چند اہلکاروں کا مسئلہ قرار دے کر اقلیتوں اور افریقی نژاد امریکیوں کو مزید مزاحمت کا موقع فراہم کیاہے۔
یک رخی ثقافت یا مونو کلچر سے مراد یہ ہے کہ ایک ایسا کلچر جس کا طریقہ کار ہی یہ بن جائے کہ وہ ایک ماسٹر سٹوری کے تابع ہو جائے…معاشرے میں ایک ہی بیانیہ غلبہ حاصل کر لے اور سوچ کاتنوع ختم ہو جائے۔
ادھر کیمبرج یونیورسٹی میں طلبہ نے رونالڈ فشر کے مجسمے پر سیاہی مل دی۔
مورخہ 3 جون کواعلیٰ سطح کے وفاقی ادارے ’اکنامک کوآرڈینیشن کمیٹی‘میں سٹیل ملز کی نجکاری اور تمام محنت کشوں کی جبری برطرفیوں کے احکامات جاری کئے گئے، اس فیصلے کو ماننے سے انکار کرتے ہوئے سٹیل ملز کے محنت کشوں نے تحریک کا آغاز کیا۔ اس سلسلے میں پاکستان ٹریڈ یونین ڈیفنس کمپیئن کی جانب سے فوری طور پر سٹیل ملز کے محنت کشوں کے لئے بھرپورمہم کا آغاز کیا گیا۔ مورخہ 4 جون سے سٹیل ملز کی نجکاری کے خلاف پی ٹی یو ڈی سی کی جانب سے احتجاجات کا سلسلہ شروع ہے۔
یمن میں کرونا بحران جنگ سے بھی زیادہ جان لیوا ہو سکتا ہے کیونکہ ملک کا نظام صحت جنگ کے ہاتھوں تباہ ہو چکا ہے اور کرونا کی وبا تیزی سے پھیل رہی ہے۔
متاں لگ جائے میری زبان تے ٹیکس
مظاہرین حکومت سے مستعفی ہونے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔