بغیر تعارف اور تبصرے کے پیشِ خدمت ہیں۔

بغیر تعارف اور تبصرے کے پیشِ خدمت ہیں۔
جب بھارت نے ہمالیہ میں ایک ایسی سڑک کا افتتاح کیا جو بھارت کو تبت اور چین سے ملاتی ہے۔
لاک ڈاؤن دوبارہ لاگو کرنے کی بھی یہ کہہ کر مخالفت کی کہ لوگ غصے میں آ سکتے ہیں اور وہ کیسے رد عمل کا اظہار کریں گے، کسی کو معلوم نہیں۔
اس ملک کی تمام صنعت، زراعت اور اقتصادیات کو ایک انقلابی تبدیلی کے ذریعے منصبوبہ بند معیشت میں استوار کرکے منافع خوری اور کرپشن کا خاتمہ کیا جا سکتا ہے۔
نیو یارک ٹائمز کی طرح فلاڈیلفیا انکوائرر میں بھی بغاوت ہوئی اور شدید عوامی رد عمل بھی سامنے آیا۔
مگر شہر کے لوگوں کے پاس اس سوال کا جواب موجود ہے۔
”ماضی کی حکومتوں نے کوشش کر کے دیکھ لی لیکن ہماری جدوجہد نے اسے کامیاب نہیں ہونے دیا، یہ حکومت بھی اپنا شوق پورا کر لے“۔
”ایک نوجوان افریقی نژاد امریکی ہونے کی بناپر انہیں مظاہروں کی کوریج میں خاصا محتاط ہونا پڑتا ہے“
ایک یہ کہ جمہوری بنیادوں پر عربوں کو برابر کا حق دیتے ہوئے ایک مشترکہ معاشرے کی تعمیر کی جائے جبکہ دوسرا راستہ تشدد اور نفرت کا ہے۔
ایسی کاروائیاں بلوچستان میں روز کا معمول ہیں لیکن ریاستی آشیرباد کی وجہ سے یہ لوگ تمام تر قانونی گرفت اور پابندی سے مبرا ہیں۔ ان گروہوں کے خلاف عوامی غم و غصہ بہت زیادہ ہے۔ اسی وجہ سے حالیہ ڈکیتی کی واردات نے اس عمل انگیز کا کردار ادا کیا جس سے تمام بلوچ علاقوں، حتیٰ کہ کراچی تک اس واق