21 سال گزر گئے میں آج تک منتظر ہوں کہ پاکستان میں کوئی ایسی شے ایجاد ہو جس سے انسانیت کی خدمت کے ساتھ ساتھ روزگار بھی ملے۔

21 سال گزر گئے میں آج تک منتظر ہوں کہ پاکستان میں کوئی ایسی شے ایجاد ہو جس سے انسانیت کی خدمت کے ساتھ ساتھ روزگار بھی ملے۔
اپنی دولت کے بل بوتے پر اس نے اس ملک کی سیاست، عدالت اور فوج کو مٹھی میں لے رکھا ہے۔
ان کی شخصیت کا سب سے مسحور کن پہلو یہ تھا کہ وہ ہر دم مسکراتے ہوئے نظر آتے۔ جب تقریر کے لئے اسٹیج پر آتے (اور بلا شبہ ایک بہترین عوامی مقرر تھے) تو یہ مسکراہٹ غائب ہو جاتی۔ ہاتھ ہلا ہلا کر، پر جوش مگر مدلل انداز میں تقریر کرتے۔ مزدور تحریک کا انسا ئیکلوپیڈیا تھے۔
ہمارے حکمران یقین ِکامل رکھتے ہیں کہ ڈیموں جیسے بڑے منصوبے، قرضوں کی واپسی اور حتیٰ کہ پورے ملک کو بھی چندے سے چلایا جا سکتا ہے۔
وہ عمومی طور پر گلگت بلتستان کے خطے کے باسیوں کے حقوق کی بلند آواز تھا خصوصاً نلتر میں زمین ہتھیانے کے خلاف آواز اٹھانے میں ایک اہم کرادر فرجاد کا تھا۔ فرجاد کا قصور شاید اس کی دھرتی کے ساتھ بے لوث محبت ہے۔
کیوبا نے اٹلی کے علاوہ بیس سے زائد ممالک میں کرونا بحران سے نپٹنے کے لئے ڈاکٹرز اور نرسز کو روانہ کیا۔
امریکی فوج کے تیز ہوتے ہوئے انخلا نے ناٹو کو مخمصے میں ڈال دیا ہے۔
اگر وہ کتا نکالنے کا مطالبہ نہ کریں تو نمبردار کو پانی نہ نکالنا پڑے۔
گذشتہ روز ایک ویڈیو میں انہوں نے اپنے تجربات بیان کئے اور کچھ غلط فہمیوں کا پردہ چاک کیا ہے۔
آپ انہیں کبھی حکمرانوں کے کرتوتوں پر بات کرتے ہوئے نہیں دیکھیں گے۔