خبریں/تبصرے

نسل پرست انگریز کے گرائے گئے مجسمے کی جگہ سیاہ فام عورت کا مجسمہ

لاہور (جدوجہد رپورٹ) 15 جولائی کو نسل پرستی کے خلاف ہونے والے ایک مظاہرے کے دوران برطانوی شہر برسٹل میں غلاموں کی تجارت کرنے والے نسل پرست انگریز تاجر ایڈورڈ کولسٹن کا مجسمہ گرا دیا گیا تھا۔

اس واقعے کو دنیا بھر میں زبردست میڈیا کوریج ملی۔ برسٹل میں ہونے والا مظاہرہ اس تحریک کا حصہ تھا جو سیاہ فام امریکی شہری جارج فلوئڈ کی پولیس کے ہاتھوں ہلاکت کے بعد شروع ہوئی اور کئی ملکوں میں پھیل گئی۔

گذشتہ روز عین اس جگہ جہاں ایڈورڈ کولسٹن کا مجسمہ تھا ایک سیاہ فام عورت جین ریڈ (Jen Reid) کا مجسمہ لگا دیا گیا۔ اس مجسمے کا عنوان ہے:A Surge of Power (Jen Reid)’2020‘

جین ریڈ ایک سیاسی کارکن ہیں اور بلیک لائیوز میٹر کے پلیٹ فارم سے سر گرم ہیں۔ یہ مجسمہ مارک کوئین (Marc Quinn) نے بنایا ہے۔ شہری انتظامیہ سے یہ مجسمہ لگانے کی اجازت نہیں لی گئی۔ مجسمہ آرٹسٹ کی طرف سے لگایا گیا ہے۔

Roznama Jeddojehad
+ posts