لاہور (جدوجہد رپورٹ) پاکستان کی قومی اسمبلی کے اجلاس میں جنوبی وزیرستان سے منتخب ممبر قومی اسمبلی علی وزیر کی نشست پر ان کی تصویر رکھ کر ان کی رہائی کیلئے احتجاج ریکارڈ کروایا گیا ہے۔
اسمبلی کے اس انتہائی اہم اجلاس میں شرکت کیلئے سپیکر نے علی وزیر کے پروڈکشن آرڈر جاری نہیں کئے۔ متحدہ اپوزیشن کی جانب سے علی وزیر کے پروڈکشن آرڈر جاری کرنے کیلئے سپیکر قومی اسمبلی کو ایک خط بھی لکھا گیا تھا۔ تاہم سپیکر قومی اسمبلی کی جانب سے اس خط پر کوئی رد عمل نہیں دیا۔
نیشنل ڈیموکریٹک موومنٹ کے سربراہ اور آزادحیثیت سے منتخب ہونے والے رکن قومی اسمبلی محسن داوڑ نے پیر کے روز قومی اسمبلی کے اجلاس میں علی وزیر کی نشست پر ان کی تصویر رکھ کر احتجاج ریکارڈ کروایا۔
اپنی ایک ٹویٹ میں محسن داوڑ کا کہنا تھا کہ ”جنوبی وزیرستان کا منتخب نمائندہ علی وزیر 15 ماہ سے جھوٹے اور من گھڑت مقدمات کی وجہ سے جیل میں ہے۔ قومی اسمبلی میں ان کی نشست پر ان کی تصویر رکھ کر اس کھلی ناانصافی کے خلاف احتجاج ریکارڈ کروایا گیا ہے۔ جنوبی وزیرستان قومی اسمبلی میں نمائندگی سے محروم ہے۔ علی وزیر کو رہا کیا جائے۔“