خبریں/تبصرے

سحر خدا یاری کی خود سوزی رنگ لائی: ایرانی عورتیں اب فٹ بال سٹیڈیم جا سکتی ہیں

لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک) فیفا کے سربراہ گیانی انفانتینو نے اٹلی کے شہر میلان میں گذشتہ دنوں یہ اعلان کیا کہ”ایرانی حکام اب خواتین کو مردوں کا فٹ بال میچ دیکھنے کے لئے اسٹیڈیم جانے سے نہیں روکیں گے“۔

اگلے ماہ 10 اکتوبر کو فٹ بال کے عالمی کپ کے لئے ایران کمبوڈیا کے خلاف کوالیفائنگ میچ کھیل رہا ہے۔ ایرانی حکام نے اعلان کیا ہے کہ ایرانی خواتین بھی یہ میچ دیکھنے جا سکتی ہیں۔

یاد رہے کہ انقلاب ِایران کے کچھ عرصے بعد عورتوں پر یہ پابندی لگا دی گئی تھی کہ وہ فٹ بال اسٹیڈیم میں جا کر مردوں کا میچ نہیں دیکھ سکتیں۔

یہ معاملہ ستمبر کے اوائل میں اس وقت ایک عالمی خبر بن گیا جب ایک فٹ بال فین، سحر خدا یاری، نے خود سوزی کر لی۔ سحر خدا یاری اپنی پسندیدہ فٹ بال کلب کا میچ دیکھنے کے لئے مردوں کا بھیس بنا کر اسٹیڈیم پہنچ گئی مگر داخلے کے وقت اسے سیکیورٹی اہل کاروں نے پکڑ لیا۔ اسے عدالت نے سزا سنائی جس کے خلاف اس نے احتجاجاًخود سوزی کر لی۔ سحر خدا یاری 9 ستمبر کو دم توڑ گئی۔

اس کی وفات کے بعد دنیا بھر میں ا ن سے اظہارِ یکجہتی کیا گیا۔ وہ دخترِ آبی (بلیو گرل) کے نام سے مشہور ہوئی کیونکہ انکے پسندیدہ کلب کی ٹیم نیلے رنگ کی جرسی پہن کر کھیلتی ہے۔

یہ بات بھی قابلِ ذکر ہے کہ ایران کے اندر اور باہر ایرانی فٹ بال شائقین اس پابندی کے خلاف جدوجہد کرتے رہے ہیں۔ روس میں ہونے والے فٹ بال کے گذشتہ ورلڈ کپ میں بھی ایرانی خواتین و حضرات ایران کے میچوں کے دوران ایسے پلے کارڈ لے کر آتے تھے جن پر اس پابندی کو ہٹانے کا مطالبہ درج ہوتا تھا۔

Roznama Jeddojehad
+ posts