لاہور (جدوجہد رپورٹ) پاکستان کسان رابطہ کمیٹی کے جنرل سیکرٹری اور حقوق خلق موومنٹ کے رہنما فاروق طارق نے قاضی احمد میں 5 ہاریوں کو شہید کئے جانے کے خلاف احتجاجی دھرنا کے شرکا سے اظہار یکجہتی کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہاری 800 ایکڑ زمین کے مالک ہیں، جسے زرداری قبیلہ کے غنڈے چھیننا چاہتے ہیں۔
ایک ویڈیو بیان میں فاروق طارق کا کہنا تھا کہ ہم مظاہرین سے اظہار یکجہتی کرتے ہیں اور مطالبہ کرتے ہیں کہ ان کی زمینیں چھیننا بند کیا جائے۔ اب پنجاب سے بھی یہ آواز اٹھے گی کہ سندھ کے ہاریوں کا قتل عام بند کیا جائے، ان کی زمینیں چھیننا بند کیا جائے۔
انکا کہنا تھا کہ سندھ میں جو یوم احتجاج منایا گیا ہے، ہم ان سے اظہار یکجہتی کرتے ہیں اور سندھ کے عوام کی ہاریوں کے ساتھ کی جانیوالی جدوجہد کو سرخ سلام پیش کرتے ہوئے یہ یقین دہانی کرواتے ہیں کہ پنجاب میں بھی احتجاج کرینگے۔
یاد رہے کہ سندھ بھر میں ہاریوں کے قتل کے خلاف ہڑتال کی گئی اور قاتلوں کو فوری گرفتار کرنے کا مطالبہ کیا گیا۔ اتوار کے روزبھنڈ برادری کے افراد نے مقتولین کی لاشیں دفنانے سے انکار کر دیا تھا۔ مظاہرین قاضی احمد سے 15 کلومیٹر دور نواب ولی ٹاؤن کے قریب احتجاجی دھرنا دیئے ہوئے ہیں۔
مظاہرین کا مطالبہ ہے کہ جب تک زرداری خاندان کے مسلح حملہ آوروں اور قاتلوں کو انصاف کے کٹہرے میں نہیں لایا جاتا، تب تک احتجاج جاری رکھا جائیگا۔
پیر کے روز سندھ بھر میں احتجاجی مظاہرے کئے گئے اور آج منگل کو شٹر ڈاؤن ہڑتال کا اعلان کیا گیا ہے۔ احتجاج کی قیادت کرنے والے سید زین شاہ نے مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ یہ دو گروپوں کا تصادم نہیں تھا بلکہ زرداری خاندان کا مسلح حملہ تھا۔ پولیس نے ایف آئی آر تک درج نہیں کی، جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ پولیس کی سرپرستی میں زمین پر قبضہ کیا گیا۔
انکا کہنا تھا کہ گاؤں والے یہاں برسوں سے آباد ہیں۔ زمینیں ہاریوں کی ہیں جن کے یہاں گاؤں ہیں۔ زرداری خاندان جعلی دستاویزات کی بنیاد پر حکومتی حمایت سے ان کی زمینوں پر قبضہ کر رہا ہے، ان کی فصل کاٹ رہا ہے۔ یہ کبھی نہیں ہو گا۔
یاد رہے کہ یہ زمین جنرل ایوب کے دور حکومت میں متعارف کروائی گئی اصلاحات کے تحت چھوٹے چھوٹے ٹکڑوں میں کاٹ کر مقامی ہاریوں کو الاٹ کی گئی تھی۔
متنازعہ زمین کے علاوہ زمین کے بڑے حصے پربھی زرداریوں کا قبضہ ہے۔