خبریں/تبصرے

خوراک کا بحران، جنگیں اور موسم: عالمی پناہ گزینوں کی تعداد 100 ملین سے تجاوز

لاہور (جدوجہد رپورٹ) اقوام متحدہ کی پناہ گزین ایجنسی کا کہنا ہے کہ دنیا بھر میں بے گھر ہونے والے افراد کی تعداد 100 ملین سے تجاوز کرتے ہوئے نئی حیران کن بلند ترین سطح پر پہنچ گئی ہے۔ یہ تعداد چند ماہ قبل 89 ملین کے قریب تھی۔ حالیہ بے گھری اور ہجرتوں میں یوکرین پر روسی حملے اور بڑھتے ہوئے خوراک کے بحران کی وجہ سے اضافہ ہوا ہے۔

’ڈیموکریسی ناؤ‘ کے مطابق اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر فلیپو گرانڈی کا کہنا ہے کہ ”کیا یہ بھی لوگوں کو بے گھری پر مجبور کرے گا؟ یہ بتانا بہت مشکل ہے، لیکن بدقسمتی سے میں تصور نہیں کر سکتا کہ اگر آپ کے پاس سب سے اوپر خوراک کا بحران ہے۔ جنگ، انسانی حقوق، آب و ہوا وغیرہ جو بھی نام دیجئے لیکن سب سے اوپر خوراک کا بحران ہے۔ یہ صرف ان رجحانات کو تیز کرے گا جو رپورٹ میں بیان کئے گئے ہیں، جو ہم نے سال کے پہلے چند مہینوں میں پہلے سے تیز ہوتے دیکھا ہے۔“

عالمی پناہ گزینوں میں یہ اضافہ ایسے وقت میں آیا ہے جب افریقہ کے کچھ حصے دہائیوں کی بدترین خشک سالی کا سامنا کر رہے ہیں۔ ایک ایسے وقت میں جب خوراک اور توانائی کی قیمتیں بڑھ رہی ہیں۔

اقوام متحدہ نے خبردار کیا ہے کہ صومالیہ میں موسم گرما کے اختتام تک 3 لاکھ 50 ہزار بچے ہلاک ہو سکتے ہیں۔

اقوام متحدہ کی دو ایجنسیوں کی ایک حالیہ رپورٹ میں اندازہ لگایا گیا ہے کہ 46 ملکوں میں 49 ملین افراد اب تک کی بلند ترین سطح پر قحط یا قحط جیسی صورتحال میں پڑنے کے خطرے سے دوچار ہو سکتے ہیں۔

رواں ہفتے کے شروع میں امریکی کانگریس رکن الہان عمر نے ٹویٹ کیا کہ ”یہ اس وقت دنیا کی سب سے بڑی کہانی ہونی چاہیے۔“

Roznama Jeddojehad
+ posts