سٹاک ہولم (فاروق سلہریا) پیر کے روز سکینڈے نیوین ائر لائن کے 900 پائلٹوں نے سویڈن، ڈنمارک اور ناروے میں ہڑتال کر دی۔ اس ہڑتال کی وجہ سے سکینڈے نیوین ائر لائن (SAS) کو روزانہ سو ملین کراؤن (10000 ملین پاکستانی روپے) کا نقصان ہو رہا ہے۔ اس ہڑتال سے روزانہ کی بنیاد پر 30 ہزار مسافر متاثر ہو رہے ہیں۔
یہ ہڑتال پائلٹس کی یونین اور کمپنی کی مینجمنٹ میں لمبے مذاکرات کی ناکامی کے بعد ہوئی۔ پائلٹس یونین کا کہنا ہے کہ کرونا وبا کے دوران پائلٹس کو یہ کہہ کر بے روزگار کیا گیا تھا کہ جب معمول کی پروازیں بحال ہوں گی تو بے روزگار پائلٹس کو واپس بلا لیا جائے گا لیکن معمولات کی بحالی کے بعد کمپنی نے فیصلہ کیا ہے کہ پائلٹس کو ہائرنگ کمپنیوں کے ذریعے لیا جائے گا جس کا مطلب ہے کہ پائلٹس کی نوکریاں غیر محفوظ ہو جائیں گی۔
دائیں بازو کی جماعتیں اور پریس اس ہڑتال کی یہ کہہ کر مخالفت کر رہے ہیں کہ پائلٹ اپنی عیاشیوں کی حفاظت کے لئے ہڑتال کر رہے ہیں البتہ حقیقت یہ ہے کہ پائلٹس کے مطالبے بالکل جائز ہیں۔
یہ ہڑتال اس لئے بھی اہم ہے کہ سکینڈے نیویا میں ہڑتالیں کم کم ہی دیکھنے میں آئی ہیں اور مالکان عموماً مرضی سے نیو لبرل ایجنڈا لاگو کرتے آئے ہیں۔