لاہور (جدوجہد رپورٹ) صحافی و یوٹیوبر اسد طور نے ذرائع کے حوالے سے یہ دعویٰ کیا ہے کہ سابق خاتون اؤل بشریٰ بی بی انتہائی سخت مزاج، ظالم خاتون ہیں اور اپنے ملازمین کو جسمانی تشدد کا نشانہ بناتی ہیں۔
اپنے ’وی لاگ‘ میں انکا کہنا تھا کہ ’یہ اپنی نجی زندگی میں انتہائی سخت اور ظالم خاتون ہیں۔ اپنے ملازمین کو مارپیٹ کرنا، گالیاں دینا اور سزائیں دینا انکا پسندیدہ مشغلہ ہے۔‘
انکا کہنا تھا کہ ’بشریٰ بی بی کی سب سے کم تر سزا یہ ہوتی ہے کہ وہ عام طور پر ملازمین کے بال کھینچتی ہیں، تھوڑی سی بھی غلطی پر آپے سے باہر ہو جاتی ہیں۔ ان کے ارد گرد لوگ ان سے بہت ڈرتے ہیں۔‘
انہوں نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ ’عمران خان سے متعلق بھی ذرائع بتاتے ہیں کہ وہ بشریٰ بی بی کے سامنے احترام سے کھڑے ہوتے ہیں۔ آفس لائف شروع کرنے سے پہلے بشریٰ بی بی انہیں بلاتیں تھیں، پھر دم درود کے بعد وہ آفس جاتے تھے۔‘
انکا کہنا تھا کہ ’شہباز گل اور ڈاکٹر احسان خالد ان کے کہنے پر ہی کام کرتے رہے ہیں۔ انہیں جس تحمکانہ انداز میں مخاطب کرتی ہیں وہ دربار کی طرز پر ہوتا ہے۔ یہ احکامات دیتی ہیں کہ آج کس کو نشانہ بناؤں‘۔
انہوں نے کہا کہ ’عاصمہ شیرازی کے خلاف شہباز گل اور ڈاکٹر ارسلان خالد نے بشریٰ بی بی کے کہنے پر مہم چلائی۔ ریاست کے وسائل استعمال کر کے عاصمہ شیرازی اور حامد میر کے خلاف غداری کی ایف آئی آر بھی کٹوائی۔ حامدمیر، عنبر شمسی، ثنا بچہ، مطیع اللہ جان، عمر چیمہ، عاصمہ شیرازی اور دیگر کو ٹرول کرواتی رہی ہیں۔‘