لاہور(جدوجہد رپورٹ) ماحولیاتی ورکنگ گروپ (EWG)نے ایک مطالعہ شائع کیا ہے، جس میں انکشاف کیا گیا ہے کہ امریکہ میں بچوں کی خوراک میں اب بھی نقصان دہ کیڑے مار ادویات موجود ہیں۔ تاہم یہ تقریباً 30سال پہلے کی نسبت کم زہریلی ہیں۔
’ٹیلی سور‘ کے مطابق ورکنگ گروپ نے کہا کہ امریکہ میں تقریباً38فیصد روایتی یا غیر نامیاتی بچوں کے کھانے میں زہریلی کیڑے مار ادویات پائی جاتی ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ 58روایتی بچوں کے کھانوں میں سے 22میں کم از کم ایک کیڑے مار دوا کی باقیات کا پتہ چلا ہے۔
گروپ نے متنبہ کیا کہ ’خاص طور پر چھوٹے بچے ایسے کھانے کے استعمال سے صحت کو پہنچنے والے ممکنہ نقصانات کا شکار ہیں، جس میں زرعی کیڑے مار ادویات کی باقیات ہوتی ہیں۔‘
گروپ نے کہا کہ انہوں نے امریکہ میں تین مشہور برانڈز بیچ نٹ، جربر اور پیرنٹس چوائس کی مصنوعات کا تجربہ کیا ہے۔
گروپ کے مطابق حاصل ہونے والے نتائج تشویشناک ہیں۔ تاہم 1995میں کی گئی اسی طرح کی تحقیق کے مقابلے میں بچوں کی خوراک میں کیڑے مار ادویات کی سطح کم ہو رہی ہے۔
1995کے مطالعے میں بچوں کے کھانے کی72مصنوعات کے نمونے لئے گئے تھے، جن میں سے 53فیصد کم از کم ایک زرعی کیڑے مار دوا کی باقیات موجود تھیں۔ دریافت ہونے والی کیرے مارادویات مجموعی طور پر تازہ ترین تحقیق میں سامنے آنے والی ادویات سے کہیں زیادہ زہریلی اور خطرناک تھیں۔