خبریں/تبصرے


افغانستان: امریکی قبضے اور طالبان بربریت کے 20 سال اعداد و شمار کی نظر میں

”2001ء میں جب امریکی زیر قیادت فوجوں نے حملہ کیا تو طالبان اقتدار سے محروم ہو گئے تھے، جمہوری صدارتی انتخاب اور ایک نیا آئین تشکیل دیا گیا۔ تاہم طالبان نے طویل جنگ شروع کر دی، طالبان آہستہ آہستہ طاقت حاصل کرتے گئے اور مزید امریکی اور نیٹو افواج کو تنازعہ میں کھینچ لائے۔ اب جب امریکہ فوجی انخلا کر رہا ہے تو طالبان بھی اپنے بہت سے اضلاع پر دوبارہ قبضہ کر کے اپنے شرعی قوانین کا از سر نو نفاذ کر رہے ہیں۔“

جموں کشمیر: مریم نواز کے جلسے سب سے بڑے مگر ن لیگ الیکشن نہیں جیت پائے گی

پاکستان کے زیر انتظام علاقوں میں بدترین نو آبادیاتی طرز حکمرانی اور فوجی قبضے کے برقرار رہتے ہوئے کوئی بھی اقتدار میں آ جائے اس خطے کے 45 لاکھ سے زائد باسیوں کے مقدر تبدیل نہیں ہونگے، بلکہ ماضی کی طرح اس خطے کے وسائل کے ساتھ مزید کھلواڑ ہو گا، اس خطے کے محنت کشوں کا استحصال مزید بڑھے گا، اس خطے کے ماحولیاتی اور حیاتیاتی تنوع کو مزید برباد کیا جائے گا۔

’نئے طالبان‘: ہتھیار ڈالنے والے 22 افغان کمانڈوز کو طالبان نے قتل کر دیا

”افغان حکام کو اس قابل مذمت فعل کی فوری تحقیقات کا آغاز کرنا چاہیے اور اگر وہ قصور واروں کو انصاف کے کٹہرے میں لانے میں ناکام رہے تو عالمی برادری اور بین الاقوامی فوجداری عدالت کو لازماً اپنا قدم اٹھانا چاہیے۔“

کیا بھٹو نے مقبول بٹ کو وزیر اعظم آزاد کشمیر بننے کی پیشکش کی تھی؟

”اس ملاقات میں موجود شخصیات میں سے کسی نے اس طرح کی بات نہیں کی، یا کم از کم میری نظر سے نہیں گزری، البتہ مقبول بٹ شہید کی زندگی پر لکھے گئے مختلف مضامین میں اس بات کا ذکر ملتا ہے۔ کچھ جگہوں پر یہ لکھا گیاہے کہ پیپلزپارٹی میں شمولیت کی صورت وزارت عظمیٰ کی آفر کی گئی اور کچھ جگہوں پر لکھا گیا ہے کہ وزارت عظمیٰ کی آفر دی گئی جسے اڑھائی ا