خبریں/تبصرے


فوسل فیول ختم کرنے کی جدوجہد: 13 سے 20 ستمبر کو گلوبل ویک آف ایکشن منانے کا اعلان

جاری کی گئی پریس ریلیز میں کہا گیا ہے کہ جیسا کہ ہم 29 COP کی جانب بڑھ رہے ہیں۔ موسمیاتی تبدیلی کے مالیاتی امور اور توانائی کی منصفانہ منتقلی کی طرف بڑھنے کیلئے فوسل فیول کا خاتمہ پہلے سے زیادہ اہم ہیں۔ آئندہ ہونے والی اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی، مستقبل کی اقوام متحدہ کی سربراہی کانفرنس اور ستمبر میں یکے بعد دیگرے ہونے والی عالمی قابل تجدید توانائی سربراہی کانفرنس کے دوران ہمارے مطالبات کو دہرانے جبکہ حکومتوں، بین االقوامی اداروں اور کارپوریشنوں کو ان مطالبات کو سننے اور عمل کرنے پر مجبور کرنے کے لیے ہمارے پاس عوامی دباؤ بڑھانے کے یہ اہم مواقع ہیں۔

ایشیا بھر میں ویلتھ ٹیکس مہم شروع کرنے کیلئے عوامی پٹیشن

جاری کی گئی پریس ریلیز کے مطابق ایشین پیپلز موومنٹ آن ڈیبٹ اینڈ ڈویلپمنٹ (اے پی ایم ڈی ڈی) کی کوآرڈینیٹر لیڈی نیکپل کا کہنا ہے کہ ’حکومتوں نے بہت طویل عرصے سے انتہائی امیر اور کثیر القومی کارپوریشنز کو ٹیکس کے غلط استعمال اور چوری کی اجازت دی ہے۔یہ وقت ہے کہ گہرے ناقص ٹیکس کے نظام کو تبدیل کیا جائے جو غیر قانونی مالیاتی بہاؤ کو نہیں روکتے اور رجعت پسند ٹیکسوں پر انحصار کرتے ہیں۔ زیادہ تر حکومتیں اب اپنی آمدنی کا سب سے بڑا حصہ VAT یا GST سے حاصل کرتی ہیں۔ اس کے نتیجے میں عام لوگوں کو بھاری ٹیکس ادا کرنا پڑتا ہے جبکہ اس کے بدلے میں بہت کم عوامی خدمات حاصل ہوتی ہیں۔

طالبان نے عورتوں سے محفوظ پارک بنا دیا جہاں مرد بلا خوف و خطر سیر کر سکتے ہیں

مندرجہ ذیل ویڈیو میں افغانستان کی وزارت گناہ و ثواب کا ایک اہل کار اعلان کر رہا ہے:’الحمداللہ یہ پارک عورتوں سے خالی ہے۔ یہ مردوں کے لئے بالکل محفوظ ہے۔وہ بلاخوف یہاں آ کر اچھا وقت گزار سکتے ہیں‘۔

پاکستان کی 30 فیصد دولت کی مالک 1 فیصد اشرافیہ کو جوابدہ بنانے کی ضرورت

فائٹ ان ایکویلٹی الائنس(ایف آئی اے) پاکستان کی ایک رپورٹ کے مطابق نیو لبرل نظام معیشت اپنانے کے بعد یہ سمجھا گیا تھا کہ آزاد منڈی کے اثرات نیچے تک پہنچیں گے، جس کا مطلب یہ تھا کہ نچلے طبقات کے لوگ بھی زندگیاں بہتر بنانے کیلئے اقتصادی فوائد حاصل کر سکیں گے۔ تاہم کرونا کے آغاز کے ساتھ یہ سرمایہ دارانہ تصور، جو نیو لبرل ایجنڈے سے جڑا ہوا تھا، بری طرح بے نقاب ہو گیا۔ یہ واضح ہوا کہ مٹھی بھر لوگ عالمی دولت کا ایک بڑا حصہ رکھتے ہیں۔ نتیجتاً، دنیا بھر میں دیکھا جا سکتا ہے کہ امیر لوگ امیرتر ہوتے گئے اور غریب مزید غربت میں دھنستے چلے گئے۔

ایران، افغانستان اور پاکستان میں خواتین کی جدوجہد سے متعلق ویبینار

فاروق سلہریا نے روزنامہ ’جدوجہد‘ کے قیام اور کام کرنے کے طریقہ کار پر بریفنگ دی اور شرکاء وبینارسمیت ناظرین سے اس ترقی پسند اخبار کی اشاعت کا سلسلہ جاری رکھنے اور مزید وسعت دینے کے حوالے سے فنڈکی اپیل بھی کی۔ انکا کہنا تھا کہ سوشلسٹ روایات کے مطابق روزنامہ ’جدوجہد‘ اپنے انقلابی ہمدردوں کی جانب سے دی گئی انفرادی مالی امداد سے چلایا جاتا ہے۔ یہ نہ تو کمرشل اشتہارات پر انحصار کرتا ہے اور نہ ہی کسی ریاستی و غیر ریاستی ادارے سے کسی قسم کی مالی مدد قبول کرتا ہے۔

13 ہزار سکولوں کی نجکاری: پنجاب حکومت نجی شعبے کو ماہانہ 650 روپے فی طالبعلم ادا کرے گی

حکومت پنجاب نے جمعرات کو صوبے بھر میں 13ہزار سرکاری سکولوں کی نجکاری کا آغاز کیا ہے۔ دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ اس پالیسی کا مقصد تعلیم کے شعبے میں تبدیلی لانا ہے۔ تاہم بتدریج ریاست بنیادی تعلیم کی فراہمی کی ذمہ داری سے دستبرداری کی جانب سفر کر رہی ہے۔

ڈھائی کروڑ بچے سکول سے باہر، 5 سے 9 سال کے 51 فیصد بچے سکول نہیں جاتے

بلوچستان کے ضلع سبی میں کوٹ منڈائی تحصیل میں 92فیصد بچے سکول نہیں جاتے۔ یہ 591تحصیلوں میں سب سے خراب کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والی تحصیل ہے۔ اس کے بعد خیبرپختونخواہ کے ضلع جنوبی وزیرستان میں توئی کھلہ تحصیل دوسرے نمبر پر ہے، جہاں کم از کم 91فیصد بچے سکول سے باہر ہیں۔

موسیٰ خیل میں مزدوروں کی ہلاکت قابل مذمت، متاثرین کے دکھ میں شریک ہیں: حقوق خلق پارٹی

حقوق خلق پارٹی کی جانب سے جاری پریس ریلیز میں کہا گیا ہے کہ موسیٰ خیل میں ہونے والے دہشت گردانہ حملوں کی مذمت کرتے ہیں، جن میں 23مزدور ہلاک ہوئے۔ محنت کش طبقے کی غریب ترین پرتوں کا ایسا سفاکانہ قتل ایک رجعتی عمل ہے، جس کی ترقی پسند سیاست میں کوئی جگہ نہیں ہے۔ ایسی وحشیانہ حرکتوں کا کوئی جواز نہیں بنتا۔

مبینہ ریاست مخالف پوسٹیں: پیکا ایکٹ کے تحت 22 سیاسی کارکنوں کو سائبر کرائم کے نوٹس جاری

نوٹس کے مطابق ایف آئی اے سائبر کرائم سنٹر گلگت ان کے خلاف انکوائری کر رہا ہے۔ ان پر الزام ہے کہ انہوں نے سوشل میڈیا اکاؤنٹس سے ریاست مخالف مواد پوسٹ کیا ہے۔ نوٹس کے مطابق یہ معاملہ بادی النظر میں پیکا ایکٹ2016کی سیکشن 10کے تحت جرم ہے۔