دل سلگ اٹھتا ہے اپنے بام و در کو دیکھ کر
![](http://jeddojehad.com/wp-content/uploads/2021/09/Faraz-Nama-300x200.jpg)
دل سلگ اٹھتا ہے اپنے بام و در کو دیکھ کر
جسے دیکھو وہی چپ کا کفن پہنے ہوئے ہے
اب مرے دوسرے بازو پہ وہ شمشیر ہے جو
درد اتنا تھا کہ اس رات دل وحشی نے
تم لوگ جنہیں اپنا نہ سکے وہ خون کے دھارے پوچھتے ہیں
گذشتہ و فردا و حال، سب کے سب پریشان کن ہیں
پر اس میں ہوا نقصان بڑا
ہم امن چاہتے ہیں مگر ظلم کے خلاف
اور سب بھول گئے حرف صداقت لکھنا
ہم پرورش لوح و قلم کرتے رہیں گے